اسلام آباد: پاکستان اورازبکستان نے تجارت300 ملین ڈالرتک لے جانے پراتفاق کرلیا،وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ روابط کومزید فروغ دینا چاہتا ہے، ازبک نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ازبکستان اورپاکستان کے درمیان وزارت خارجہ میں وفود کی سطح پرمذاکرات ہوئے۔ازبکستان کے وفد کی قیادت نائب وزیراعظم الیورگن یف کررہے ہیں۔ جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کی۔ ازبکستان کے وفد میں سرمایہ کاری، بیرون ملک تجارت اور ٹرانسپورٹ کے نائب وزراء بھی ہیں۔ مذاکرات میں دوطرفہ تعلقات، اقتصادی وتجارتی شعبے میں تعاون کے فروغ پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان اورازبکستان کے مابین دوطرفہ تجارتی حجم کو300 ملین ڈالرتک لے جانے پراتفاق پایا گیا ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ روابط کومزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ ازبک نائب وزیراعظم کا دورہ معاشی شراکت داری بڑھانے میں اہم کردارادا کرے گا۔ ازبک نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے ازبکستان کے نائب وزیراعظم علیور غنیوف نے وفد کے ہمراہ وزیراعظم آفس میں ان سے ملاقات کی۔وزیراعظم نے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تاریخی اور ثقافتی رشتوں کو اجاگر کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان قریبی تجارتی، اقتصادی اور توانائی روابط کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے ازبک صدر سخاوت مرزوف کے ساتھ اپریل 2019ء میں بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے موقع پر ہونے والی ملاقات کا ذکر کیا جس میں دوطرفہ تعلقات اور روابط پر توجہ مرکوز کی گئی۔ازبک نائب وزیراعظم نے ازبک صدر کی طرف سے نیک تمنائیں پہنچائیں اور ٹرانسپورٹ ریلوے کوریڈورکے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔وزیراعظم نے بریفنگ کوسراہتے ہوئے اتفاق کیا کہ ریل رابطوں سے نہ صرف پاکستان، افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں کو فائدہ ہو گا بلکہ خطے کے چین، دولت مشترکہ ریاستوں اور یورپ کے ساتھ مواصلاتی رابطوں کو بھی فروغ ملے گا۔