اسٹریا میں ایصال ثواب کے سلسلے میں ختم شریف اور قرآن خوانی

0
632

ایصال ثواب کے سلسلے میں ختم شریف اور قرآن خوانی…….
اسٹریا ویانا ………رپورٹ: محمد عامر صدیّق
عرفان شاہد کے برادر نسبتی کا پاکستان میں انتقال ہو گیا تھا (مرحوم) کے ایصال ثواب کے سلسلے ختم شریف اور قرآن خوانی کا انعقاد اسٹرین ٹائیگر کرکٹ کلب اور تمام مینجمنٹ کی جانب سے پہلی ویانا کی بلال مسجد ویانا آسٹریا میں منعقد ہوئی.جس میں پاکستانی کمیونٹی کی معروف دینی، سیاسی و سماجی ،اہم شخصیات اور مخلتف شعبہ ہائے زندگی کی دیگر شخصیات وردیگر دوست احباب اور تمام پلیرز نے بھرپور شرکت کی خصوصی طور پر پاکستان تحریک انصاف آسٹریا کے صدر میاں خلیل احمد، ویانا پاک سنٹر مسجد مدینہ کے صدر اور مذہبی سکالر و صدر پاک فرینڈز آسٹریا PFA غلام مصطفی بلوچ، عہدیداران ،ممبران نے خصوصی شرکت کی .محفل کا آغاز زاہد عطاری کی تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔اور الحاج خواجہ نسیم نے نقابت کے فرائض انجام دیئے نعت کی صور ت میں رسول مقبول ۖ کو عقیدت کے پھول نچھاور کرنے والوں میں محفوظ الحسن ،اور شمع نیوز کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر جناب محمد عامر صدیّق (ایڈوکیٹ) شامل تھے خصوصی خطاب پاک سنٹر مسجد مدینہ کے صدر اور مذہبی سکالر و صدر پاک فرینڈز آسٹریا PFA غلام مصطفی بلوچ نے کیا.انہوں نے کہا زندگی اور موت یہ اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہیں۔ ہر دی ہوئی روح نے آخر موت کا ذائقہ چکھنا ہے موت ایک اٹل حقیقت ہے اس سے دنیا کا کوئی بڑے سے بڑے آدمی انکار نہیں کرتا ہر انسان نے آخر کار اس موت کی وادی میں جانا ہے موٴمن اس عارضی دنیوی زندگی میں اپنی موت سے پہلے پہلے جو بھی نیک کام کرے گا؛ چاہے اپنی زبان سے ہو کہ ہاتھ سے یا اپنے مال کے ذریعہ اس کا ثواب ضرور پائے گا یعنی عمل کا اجر اس کے نامہٴ اعمال میں لکھا جائے گا. لیکن مرنے کے بعد عمل کا دفتر بند ہوجاتا ہے اور ایک لمحہ کے لیے بھی کوئی عمل کرنے سے عاجز ہوجاتا ہے؛ اس لیے نیکیوں پر اجر و ثواب کا سلسلہ بھی ختم ہوجاتا ہے؛حضرت ابوہریرہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد نقل کرتے ہیں کہ اذا مات ابن آدم انقطع عملہ الا من ثلاث صدقة جاریة أو علم ینتفع بہ أو ولد صالح یدعو لہ (رواہ مسلم) جب انسان مرجاتا ہے تو اس کا عمل بند ہوجاتا ہے؛ مگر تین چیزیں: (۱) ایک صدقہٴ جاریہ یعنی ایسا صدقہ جس سے زندہ لوگ نفع حاصل کرتے رہیں (۲) دوسری ایسا علم جس سے لوگ فائدہ اٹھاتے رہیں (۳) تیسری ایسی نیک اولاد جو اپنے والدین کے لیے دعا کرتی رہے،ان تین قسم کے اعمال کا ثواب میت کو پہنچتا ہے یعنی اس کے نامہٴ اعمال میں لکھا جاتا رہے ۔ایصال ثواب کا منشا عموماً یہ ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی برکت سے میت سے عذاب میں تخفیف کردیتے ہیں یا دور فرمادیتے ہیں، کبھی میت کے درجات کی بلندی یا میت پر شفقت وترحم ہوتا ہے،بہرحال ایصال ثواب ایک شرعی مقصد ہے۔تنبیہ: میت کو نفع پہنچانے اورپہنچنے کے ذرائع میں سے دوسرے اشخاص کا میت کے لیے دعائے مغفرت کرنا بھی ایصال ثواب کے حکم کلی شرعی میں داخل ہے بعدازختم شریف پڑھا اور (مرحوم) کیلئے دعائے مغفرت تمام عالم اسلام ملک پاکستان کے حق میں اور حاضرین کے لئے صحت و تندرستی اور رزق میں کشادگی کے لئے پرخلوص دُعائیں کی محفل کے اختتام پر طعام ما حضر پیش کیا گیا.اسٹرین ٹائیگر کرکٹ کلب اور تمام مینجمنٹ کی جانب سے تمام مہمانوں کا ختم شریف اور قرآن خوانی میں شرکت کرنے کا شکریہ ادا کیا گیا

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here