انڈیا میں ایک بندر 16 دن کے بچے کو لے بھاگا، تلاش جاری

0
830

انڈیا کی مشرقی ریاست اوڈیشہ (اڑیسہ) میں ابھی مگرمچھ کا خوف کم نہیں ہوا کہ بندروں کا نیا خوف پیدا ہو گيا ہے۔
انڈیا کی خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ریاست کے کٹک ضلعے میں ایک نوزائيدہ کو ایک بندر اٹھا لے بھاگا ہے اور حکام اس کی تلاش میں ہیں۔
یہ بچہ صرف 16 دنوں کا ہے اور وہ تلابستا گاؤں کے اپنے گھر میں اپنی والدہ کے ساتھ سو رہا تھا کہ اسے بندر نے اچک لیا۔
یہ بات امدادی کاموں میں شامل محکمۂ جنگلات کے ذرائع نے بتائی ہے۔
ماں نے جب بندر کو بچہ لے کر بھاگتے دیکھا تو انھوں نے شور مچایا پھر گاؤں والے جمع ہو گئے اور اس واقعے کی حکام کو خبر کی گئی۔
محکمۂ جنگلات اور آگ بجھانے والے محکمے کے اہلکار گاؤں پہنچ گئے ہیں اور بچے کی تلاش جاری ہے۔
محکمۂ جنگلات کے ایک افسر نے بتایا: ‘بچہ کو رونے میں تکلیف ہے اس لیے ہمیں اس کے رونے کی آواز نہیں مل رہی اور اسی لیے اسے تلاش کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔’انھوں نے بتایا کہ محکمہ جنگلات کے 30 افراد سنگرام کیشری موہنتی کی قیات میں تین ٹیموں میں منقسم ہو کر گاؤں والوں کے ساتھ بچے کی تلاش کر رہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ گذشتہ چند دنوں کے دوران اس علاقے میں بندروں کے حملے میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔خیال رہے کہ انڈیا میں بہت سے لوگ بندروں کو پوجتے ہیں اور انھیں کھانے پینے کی چیزیں دیتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے جنگلات ختم ہورہے ہیں یہ بندر رہائشی علاقوں کا رخ کررہے ہیں اور کھانے کے لیے ان کا انسانوں پر حملہ کرنا عام ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ شکایت کے باوجود محکمۂ جنگلات نے بندروں سے نمٹنے کا کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ہے اور دو ہفتے کے دوران کئی خواتین ان کے حملے میں زخمی ہوئی ہیں۔
گذشتہ سال انڈیا کی شمالی ریاست ہماچل پردیش میں بندر انتخابی وعدوں کا حصہ تھے اور امیدواروں نے اپنی انتخابی مہم میں بندروں کے مسئلے کا مستقل حل تلاش کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
اس سے قبل پنجاب میں شریر بندروں سے نجات کے طور پر ان کے لیے سکول کھولنے کی انوکھی تجویز سامنے آئی تھی۔شکریہ بی بی سی اردو

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here