نیویارک(نیوزڈیسک) اس وقت امریکہ کی ایک طرف چین کے ساتھ تجارتی جنگ جاری ہے اور دونوں ایک دوسرے کی مصنوعات کے ٹیرف میں اضافے کر رہے ہیں اور دوسری طرف ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے۔ اب ایک ایسا بحری جہاز درمیان میں آ گیا ہے جو اکیلا ان دونوں محاذوں پر صورتحال کو سنگین تر بنا سکتا ہے اور تیسری عالمی جنگ کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔ چنانچہ پوری دنیا کی نظریں اس جہاز پر لگی ہوئی ہیں۔ سی این بی سی کے مطابق یہ جہاز ایک آئل ٹینکر ہے جو ایرانی تیل سے بھرا ہوا ہے اور سمندر میں سفر کر رہا ہے۔ یہ جہاز چین کی ملکیت ہے۔ اب دنیا اس جہاز کو دیکھ رہی ہے کہ اگر یہ تیل لے کر چین جاتا ہے تو یہ ایران پر عائد امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی ہو گی۔ چنانچہ اس سے امریکہ کے بیک وقت چین اور ایران دونوں کے ساتھ تعلقات مزید کشیدہ ہو جائیں گے۔رپورٹ کے مطابق ایران پر امریکی پابندیوں کے بعد ایران سے تیل کی یہ پہلی کھیپ ہے جو کسی باہر کے ملک جا رہی ہے۔ چنانچہ بحری جہازوں کی نگرانی کرنے والی ’ٹینکر ٹریکرز اور کے پی ایل آر سمیت دیگر فرمز اس جہاز پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اگین کیپیٹل کے پارٹنر جان کیلڈف کا کہنا ہے کہ ”آیا واقعی چین امریکی پابندیوں کو ہوا میں اڑانے جا رہا ہے۔ اگر یہ جہاز چین جاتا ہے تو یہ پہلی بار ہو گا کہ چین اس طرح کھلے عام ایران پر عائد امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کرے گا اور اس سے چین اور ایران کی امریکہ کے ساتھ پہلے سے موجود تلخی مزید سنگین ہو جائے گی۔“