سکھر(ریاض احمد جتوئی) کے علاقے بچل شاہ میانی کی جتوئی برادری کے ساتہ انصاف نہ ہوا 117 دن گذر گئے پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے لیکن سکھر پولیس نے خاموشی اختیار کر لے
سکھر کے علاقے بچل شاہ میانی کی مکین جتوئی برادری کے پلاٹ پر قبضہ کر کے برادری کے نوجوان جوان جتوئی کو قتل اور چھ افراد کو گولیاں مار کر شدید زخمی کرنے والے عمل میں ملوث جوابداروں میں لینڈ مافیا راؤشاکر ،غفار راجپوت ،مہیر جتوئی،عیسی ملک،ایوب سیلرو،پناہ لبانو دیگر کی عدم گرفتاری کے خلاف سکھر پریس کلب کے سامنے گذشتہ 8 ماہ سے کئے جانے والے احتجاج کے باوجود انصاف نہ ملنے پر احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ 118 ویں روز بھی جاری رکھا ۔بھوک ہڑتالی کیمپ میں موجود جتوئی برادری کے معززین دلمراد جتوئی ، محمد عیدن ،جتوئی یاسین جتوئی، حماد اللہ جتوئی،شاھنواز جتوئی ، حسن جتوئی ، شہزادو جتوئی فیض الله ، و دیگر کر رہے ہیں اس موقع پر مظاہرین کہنا تھاکے 8 ماہ گذر چکے انصاف کے لیئے دربدر ہے ہیں لیکن ابتک پولیس قتل میں ملوث جوابداروں کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے جبکہ معزز عدالت نے ملوث ملزمان کی گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کر رکھے ہیں لیکن پولیس قاتلوں کو گرفتار نہیں کر سکی ہے ملزمان سر عام پولیس پروٹوکول میں گھوم رہے ہیں اور ہمیں کیس سے دستبردار ہونے کے لئے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں مظاہرین کا مزید کہنا تھا کہ بااثر بلڈر راﺅ شاکر نے پلاٹوں پر قبضہ کرکے مکینوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رکھے ہیں لیکن اسکے خلاف شکایت کے باوجود کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جاتی ہے ۔مظاہرین نے آئی جی سندہ پولیس ،ڈی جی رینجرس، آرمی چیف، چیف جسٹس آف سپریم پاکستان سمیت دیگر بالا حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ہمیں انصاف و تحفظ فراہم کیا جائےبصورت دیگر انصاف کی عدم فراہمی تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔