کراچی(نیوزڈیسک) حکومت کا پاکستان میں تاپی گیس پائپ لائن کا سنگ بنیاد رواں سال اکتوبر میں رکھنے کا فیصلہ، پاکستان میں منصوبے کی تعمیر 2022تک مکمل کرنے کا ہدف، منصوبے سے پاکستان یومیہ ایک ارب 32کروڑ مکعب فٹ گیس حاصل کرے گا۔ تفصیلات کے مطابق پاک ایران گیس پائپ لائن مکمل کرنے کے امکانات ختم ہونے کے بعد حکومت نے ایک دوسرے ملک کے ساتھ گیس پائپ لائن کے منصوبے کو جلد سے جلد مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔حکومت نے پاکستان میں تاپی گیس پائپ لائن کا سنگ بنیاد رواں سال اکتوبر میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔تاپی پائپ لائن کمپنی کا بورڈ اجلاس کل سے اشک آباد میں شروع ہو گا۔ اجلاس میں شرکت کیلئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی پیٹرولیم کی سربراہی میں وفد ترکمانستان روانہ ہو گیا ہے۔پاکستانی وفد تاپی پائپ لائن کمپنی کے بورڈ اجلاس میں شرکت کرے گا۔ندیم بابر تاپی منصوبے کے سنگ بنیاد سے متعلق معاملات کو حتمی شکل دیں گے۔ پاکستان میں منصوبے کی تعمیر 2022تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ منصوبے سے پاکستان یومیہ ایک ارب 32کروڑ مکعب فٹ گیس حاصل کرے گا۔ تاپی گیس پائپ لائن سے یومیہ3 ارب 20کروڑ مکعب فٹ گیس درآمد ہوگی۔بھارت کو بھی یومیہ ایک ارب 32کروڑ مکعب فٹ گیس ملے گی۔ منصوبے سے افغانستان کو یومیہ 50 کروڑ مکعب فٹ تک گیس ملے گی۔تاپی منصوبے کے تحت افغانستان میں پائپ لائن کی تعمیر جاری ہے۔ ترکمانستان افغانستان کی سرحد تک پائپ لائن تعمیر کر چکا ہے۔ تاپی گیس پائپ لائن منصوبے پرمجموعی لاگت کا تخمینہ 8سے 9ارب ڈالر ہے۔ اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت اس گیس پائپ لائن منصوبے کو وقت پر مکمل کرنے میں کامیاب ہوئی، تو اس صورت میں پاکستان میں توانائی کی کمی خاص کر گیس کی کمی کا بحران بہت حد تک ختم ہو جائے گا