فیصل آباد پولیس نے صدر ن لیگ رانا ثناء اللہ کے قریبی ساتھی شیخ اعجاز کو حراست میں لے لیا،شیخ اعجاز کو ان کی رہائشگاہ سے حراست میں لیا گیا،شیخ اعجاز کو احتجاجی مظاہرے کرنے کے خدشے کے پیش نظر حراست میں لیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اے این ایف نے گزشتہ روز رانا ثناء اللہ کو منشیات کے الزام میں فیصل آباد سے لاہور آتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔تاہم آج فیصل آباد پولیس نے صدر ن لیگ رانا ثناء اللہ کے قریبی ساتھی شیخ اعجاز کو حراست میں لے لیا ہے، شیخ اعجاز کو ان کی رہائشگاہ سے حراست میں لیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ شیخ اعجاز کو احتجاجی مظاہرے کرنے کے خدشے کے پیش نظر حراست میں لیا گیا۔ شیخ اعجازکو نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا گیا ہے۔ شیخ اعجاز فیصل آباد کی معروف سیاسی شخصیت ہیں۔ شیخ اعجاز دو مرتبہ ایم پی اے رہ چکے ہیں۔ دوسری جانب رانا ثناء اللہ کو آج منگل کے روز اے این ایف نے مجسٹریٹ احمد وقاص کی عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کر دیا۔اے این ایف کے تفتیشی افسر نے عدالت کو رانا ثناء اللہ سے برآمد ہونے والی منشیات کے بارے میں دلائل دیئے۔تفتیشی آفیسر نے بتایا کہ رانا ثناء اللہ سمیت دیگر چھ ملزمان سے 15کلو منشیات برآمد ہوئی ہے اور اگر عدالت چاہے تو ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج سکتی ہے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد رانا ثناء اللہ سمیت دیگر چھ ملزمان جن میںمحمد اکرم ،عمر فاروق ،عامر رستم، عثمان احمد اور سبطین حیدر کو 14روزہ ریمانڈ پر سب جیللاہور بھیج دیا۔اس موقع پر رانا ثناء اللہ کے وکیل نے ان کے میڈیکل چیک اپ کی درخواست جمع کروادی۔ رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ میرے خلاف منشیات کا مقدمہ ظلم ہے اور ظلم زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتا ۔ کمرہ عدالت میں صحافی نے سوال کیا کیا یہ سیاسی انتقام ہے جس پر رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ یہ ظلم ہے اور ظلم کی حکومت زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتی ،اسے شرم انی چاہیے جو یہ کہتا ہے کہ یہ مدینہ کی ریاست ہے۔