نیب ٹیم کی جانب سے کراچی میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے گھر پر 7 گھنٹے طویل چھاپہ مارا، جس کے بعد اہلکار گھر سے کئی فائلیں اور کاغذات اپنے ساتھ لے گئے۔
اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری کے بعد کراچی میں ان کے گھر پر نیب کی جانب سے کی جانے والی کارروائی میں ان کے دفتر، کمروں اور باتھ رومز تک کی تلاشی لی گئی۔ سراج درانی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 7 گھنٹے طویل کارروائی کے بعد نیب کی ٹیم 3 بکسوں میں گھر کا سامان لے کر روانہ ہوگئی۔
اس موقع پر صوبائی وزراء سراج درانی کے گھر جا پہنچے اور ان کی گرفتاری اور چھاپے کی شدید مذمت کی،مشیر قانون سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب جرم ثابت ہونے کے بعد گرفتاریاں کرے، اسپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری پر قومی اسمبلی میں بھرپور آواز اٹھائیں گے۔
واضح رہے کہ نیب کی جانب سے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو بدھ کے روز اسلام آباد کے فائیو اسٹار ہوٹل سے گرفتار کیا گیا جس کے بعد انہیں اسلام آباد سے کراچی منتقل کر دیا گیا۔
اسپیکر سندھ اسمبلی کی گرفتاری پر بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف زرداری کی جانب سے بھی شدید تنقید کی گئی، سابق صدر کا کہنا تھا کہ درانی کو اسلام آباد سے گرفتار کر کے جمہوریت کو چیلنج کیا گیا ہے۔
آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے تحریک انصاف حکومت کو آٹھ نو ماہ دیئے اب مزید وقت نہیں دے سکتے۔
دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بے نامی اکاؤنٹس کیس میں ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے، انہوں نے کرپشن میں ملوث ہونے کی کلمہ پڑھ کر تردید بھی کی۔بشکریہ روزنامہ جنگ