تحریک انصاف کے سردار عثمان بزدار پنجاب اسمبلی میں 186 ووٹ لے کر قائد ایوان منتخب ہوگئے۔
اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی کی زیرصدارت اجلاس کے دوران نئے قائد ایوان کا انتخاب عمل میں لایا گیا جس کے دوران تحریک انصاف کے عثمان بزدار نے 189 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز نے 159 ووٹ حاصل کیے۔
ارکان اسمبلی خفیہ رائے شماری کے بجائے دو واضح حصوں میں تقسیم ہو کر نئے قائد ایوان کا انتخاب کیا۔ ارکان نےدو الگ الگ دروازوں سے ایوان میں داخل ہو کر اپنے امیدوار کی حمایت کا اظہار کیا۔
اسپیکر اسمبلی نے عثمان بزدار کو ووٹ دینے والے اراکین کو اسمبلی ہال کے دائیں جانب اور حمزہ شہباز کو ووٹ دینے والے اراکین کو بائیں جانب لابی میں جمع ہونے کی ہدایت کی جس کے بعد ہال کے دروازے بند کرادیے گئے جب کہ اسپیکر نے ہدایت کی کہ جب تک اراکین کی گنتی مکمل نہیں ہوتی کوئی رکن باہر نہیں جائے گا۔
ووٹوں کی گنتی کا عمل مکمل ہونے کے بعد اسپیکر نے تحریک انصاف کے امیدوار عثمان بزدار کی کامیابی کا اعلان کیا۔
اجلاس شروع ہوا تو (ن) لیگ کے اراکین اسپیکر کی ڈائس کے سامنے جمع ہوئے اور شدید نعرے بازی کی۔