سپریم کورٹ آئین میں نہ کمی اور نہ اضافہ کرسکتی ہے۔جسٹس عظمت

0
734


سپریم کورٹ کے جج جسٹس عظمت سعید نے آج کے تاحیات نااہلی کے فیصلے کے اضافی نوٹ میں لکھا ہے کہ ساتھی جج جسٹس عمر عطابندیال کے حتمی فیصلے سے اتفاق کرتاہوں، تاہم اس فیصلےکی وجوہات سے مکمل طور پر اتفاق نہیں کرتا۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 62 ون ایف اسلامی اقدار سے لیا گیا ہے، آرٹیکل 63 میں نااہلی کی مدت ختم کرنےکی شق62ون ایف میں نہیں۔جسٹس عظمت سعید کا اپنے نوٹ میں کہنا ہے کہ آئین سازوں نے جانتے بوجھتے 62ون ایف میں نااہلی کی مدت کا تعین نہیں کیا، سپریم کورٹ آئین میں نہ کمی اور نہ اضافہ کرسکتی ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ کچھ وکلاء نے یہ دلیل دی کہ 62 ون ایف انتہائی سخت ہے،یہ دلیل پارلیمنٹ کے ایوان میں تو دی جاسکتی ہے عدالت میں نہیں۔
جسٹس عظمت سعید نے یہ بھی کہا کہ جنہوں نے یہ دلیل دی وہ یا تو پارلیمنٹرین رہے یا ترمیم کے وقت ایوان کا حصہ تھے۔بشکریہ روزنامہ جنگ

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here