(رپورٹ گل محمد لغاری شمع نیوز نوابشاہ )
سندھ کے نامور ادیب، دانشور اور سینئر صحافی و سکرنڈ پریس کلب کے صدر محمد صدیق منگیو کو انکی بے مثال ادبی، صحافتی ، سیاسی، سماجی خدمات پر عارف حصاریہ، خلیل احمد راجپوت ، قادر بخش رند اور کنور ظفر کی جانب سے ایوارڈ کی پروقار تقریب سکرنڈ پریس کلب میں منعقد کی گئی جس میں سابق وفاقی سیکریٹری و پی ٹی آئی سندھ کے رہنما گل محمد رند وائس چیئرمین ٹائون کمیٹی سکرنڈ نور احمد لاکھو ، ادیب حنیف سومرو شہری اتحاد سکرنڈ کے صدر محمد مراد خانزادہ ، جماعت اسلامی کے نائب امیر ضلع کنور راشد مکرم، سوشل ورکرز نیاز لاشاری و دیگر سیاسی سماجی ، صحافتی شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب انکی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ محمد صدیق منگیو کی زندگی مشعل راہ ہے یہ انتہائی ٹھنڈے پروقار سلجھے ہوئے اور با ذوق شخصیت کے مالک ہیں انہوں نے اپنی تمام زندگی تعلیم میدان میں وقف رکھی کیونکہ انکے والد عبدالرحمان منگیو بھی ایک بہت بڑے عالم تھے جن کے گھر کے دو کمرے کتابوں سے بھرے تھے اسی لئے سائیں صدیق منگیو کو بچپن سے کتابوں سے لگائو تھا انہوں نے شروع میں شاعری، ناول نگاری، ادب، کہانی نویسی اور صحافت میں نا صرف سندھ بلکہ پاکستان بھر میں اپنا ایک م فرد نام پیدا کیا لیکن وقت کے ساتھ انہوں نے دو پہلو شاعری اور ناول نگاری اب فرق کر دی لیکن کہانی نویسی اور صحافت اب بھی جاری ہے۔ عبدالتواب شیخ و رائو عبدالمنان کا کہنا تھا کہ صدیق م گیا نے قلم کی لاج رکھی جسکی وجہ سے انہیں وڈیروں کے کرداروں نے زدوکوب بھی کیا لیکن وہ انکی آواز دبا نہ سکے اسی لئے وہ آج خود بے یارومددگار ہیں اور صدیق کے نام کا ابھی بھی بول بالا ہے۔ کیونکہ انہوں نے ہمیشہ سچ کا ساتھ دیا ۔ اسی لئے سندھ بھر میں اگر کہیں کوئی ادبی صحافتی محفل یو تو محمد صدیق منگیو کا نام انتہائی ادب سے لیا جاتا ہے۔ جدید دور میں وہ سوشل ورکرز کو بھی بہت مفید مشوروں سے نواز کر ان کو سوشل میڈیا کی گرما گرم دنیا میں بھولنے سے بچا کر انکو عوامی خدمت کی جانب گامزن کرنے میں پیش پیش ہیں۔ تقریب میں مسلم لیگ ن کے امجد خانزادہ، عبدالحمید آرائیں ، جاوید سومرو، خیر محمد چنا، سینئر صحافی مسعود عمرانی، قاضی جاوید سنائی، مشتاق سولنگی، رضا محمد سیال، ولی محمد بھٹی، اللہ بچایو بھٹی، زاہد رشید خانزادہ، عزیز لاکھو، راج کمار اوڈ، سلمان خانزادہ، اور دیگر نے خصوصی شرکت کی۔