فیاض چوہان کا استعفیٰ منظور

0
444

ہندو کمیونٹی سے متعلق غیر اخلاقی بیان پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔
جیو نیوز سے گفتگو میں فیاض الحسن چوہان نے استعفیٰ دینے کی تصدیق کی اور کہا کہ میری وزارت عمران خان کی امانت تھی ،اگر پارٹی کو میری وجہ سے مشکل کا سامنا ہے،اس لئے استعفیٰ دے دیا۔ ذرائع کے مطابق عثمان بزدار نے وزیراطلاعات پنجاب کو طلب کیا اور انہیں غیر ذمہ دارانہ بیان پر استعفیٰ دینے کی ہدایت کی ۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے فیاض الحسن چوہان کا وزارت اطلاعات کے قلمدان سے دیا گیا استعفیٰ قبول کرلیا ہے۔
ذرائع کا کہناہےکہ فیاض چوہان کے اس سے قبل بھی صحافیوں کے ساتھ بدتمیزی کے معاملات اور متنازع بیانات سامنے آئے جس پر انہیں معافی مانگنی پڑی جبکہ تازہ بیان پر انہیں طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ایک ویڈیو پیغام میں وزیراعلیٰ پنجاب کے ترجمان شہباز گل نے بھی فیاض الحسن چوہان سے استعفیٰ طلب کئے جانے کی تصدیق کی اور کہا کہ وزیراعلیٰ نے ان کے بیان سے مکمل لاتعلقی اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے بھی فیاض الحسن چوہان کے بیان کا نوٹس لیا اور ان کے خلاف وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو فوری ایکشن لینے کا حکم دیا تھا۔۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسلام میں اقلیتوں کے بارے اسے ریمارکس کی گنجائش نہیں، پاکستان کا آئین بھی اقلیتوں کو مساوی حقوق دیتا ہے۔
گزشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کے دوران فیاض الحسن چوہان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اس دوران انہوں نے ہندو برادری کے متعلق غیر اخلاقی ریمارکس بھی دیے تھے۔
بعدازاں انہوں نے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا مخاطب نریندر مودی، بھارتی افواج اور بھارتی میڈیا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اُن کا مخاطب قطعی طور پر پاکستانی ہندو کمیونٹی نہیں تھی، جو بھی وطن کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے گا اس کو منہ توڑ جواب دوں گا۔بشکریہ روزنامہ جنگ

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here