مفتی کفایت اللّٰہ کی گرفتاری ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کے حکم پر عمل میں لائی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف اور حکومت میں معاہدہ طے پانے کے باوجود پولیس نے مفتی کفایت اللہ کو گرفتار کرلیا ہے۔پولیس نے اشتعال انگیز تقریر اور نفرت پھیلانے کے الزام میں جمیعتِ علماءالسمان ف کے رہنما مفتی کفایت اللہ کو صبح 4بجے گرفتار کر کے مانسہرہ منتقل کردیا ہے۔جے یو آئی رہنما کے خاندنی ذرائع نے بتایا ہے کہ مفتی کفایت اللہ گزشتہ شب مانسہرا سے اسلام آباد میں ایک ٹیوی پروگرام میں شرکت کیلیے پہنچے تھے جہاں مانسہرا اور اسلام آباد پولیس نے مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرلیا۔ اب ڈپٹی کمشنر مانسرہ کیپٹن ریٹائرڈ اورنگزیب حیدر نے بتایا ہے کہ مفتی کفایت اللّٰہ آزادی مارچ کے لیے چندہ اکٹھا کر رہے تھے اور کارنر میٹنگز بھی کر رہے تھے، عوامی تحفظ کے لیے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر مانسرہ کیپٹن ریٹائرڈ اورنگزیب حیدر کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مفتی کفایت اللّٰہ آزادی مارچ کے لیے چندہ اکٹھا کر رہے تھے اور کارنر میٹنگز بھی کر رہے تھے۔ حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مفتی کفایت اللّٰہ کو عوامی تحفظ کے لیے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا جائے اور 30 روز کے لیے ہری پور جیل میں رکھا جائے۔ ڈپٹی کمشنر مانسہرہ نے گزشتہ روز پولیس کو یہ حکم نامہ جاری کیا تھا، جس پر مانسہرہ پولیس نے رات گئے اسلام آباد میں چھاپہ مار کر مفتی کفایت اللّٰہ کو گرفتار کیا تھا، جمعیت علمائے اسلام ف کی جانب سے بھی مفتی کفایت اللّٰہ کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی تھی۔ ے یو آئی رہنما کے خاندنی ذرائع نے بتایا ہے کہ مفتی کفایت اللہ گزشتہ شب مانسہرا سے اسلام آباد میں ایک ٹیوی پروگرام میں شرکت کیلیے پہنچے تھے جہاں مانسہرا اور اسلام آباد پولیس نے مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرلیا۔