مہاتر محمدکودنیاکے معمر ترین حکمراں کا اعزاز حاصل ہو گیا

0
746

مہاتر محمدکودنیاکے معمر ترین حکمراں کا اعزاز حاصل ہو گیارپورٹ:  ملائشیا… چہ مگوئیوں اور قیاس آرائیوں کے بعد بالآخر ڈاکٹر مہاتیر محمد ملائشیاء کے وزیر اعظم منتخب ہوگئے۔انہوں نے باقاعدہ اپنے عہدے کا بھی حلف اٹھا لیا۔ملک بھر میں جشن کا سماںہے۔92سالہ ڈاکٹر مہاتیر محمد ملائیشیاء کے ساتویں اور دنیا کے معمر ترین منتخب وزیر اعظم ہیں۔استانہ نگارہ میں تقریب حلف برداری منعقد کی گئی۔
مہاتر محمد ملائشیاء کے وزیراعظم منتخب ، معمر ترین حکمراں کا اعزاز حاصل
گزشتہ روز ہونے والے انتخابات کے بعد تمام مشکلات کو عبور کرتے ہوئے 15سال تک سیاست سے دور رہنے والے ڈاکٹر مہاتیر محمد نے ملائیشیاء کے ساتویں وزیر اعظم کا حلف اٹھا لیا۔مہاتیر محمد نے دنیا کے معمر ترین منتخب وزیراعظم ہونے کا اعزاز بھی اپنے نام کر لیا۔
مہاتر محمد ملائشیاء کے وزیراعظم منتخب ، معمر ترین حکمراں کا اعزاز حاصل
رات گئے انتخابات کے بعد مہاتیر محمد کی سربراہی میں قائم سیاسی اتحاد پاکتن ہرپن نے کامیابی کا اعلان کیا تھا اور آج صبح ساڑھے نو بجے مہاتیر محمد کی بطور وزیر اعظم حلف برداری کا اعلان کیا گیا تھا۔رات سے ہی سابق حکمراں جماعت باریسان نیشنل نے دوبارہ حکومت بنانے کے لئے سابق حکمراں جماعت کے چیئر مین اور سابق وزیر اعظم نجیب رزاق نے صبح ہوتے ہی پریس کانفرنس کی اور پاکتن ہرپن سیاسی اتحاد کے سادہ اکثریت حاصل کرنے کے دعوے کو مسترد کر دیا۔
نجیب رزاق نے حاصل ہونے والی 79پارلیمانی نشستوں کو عوام کی مرضی قرار دیا اور اس کے ساتھ ہی اپوزیشن سیاسی اتحاد پاکتن ہرپن کی پارلیمانی نشستوں کو حکومت بنانے کے لئے ناکافی قرار دیتے ہوئے ملائیشیاء کے بادشاہ کو حکومت کے لئے مضبوط جماعت منتخب کرنے کے لئے درخواست کر دی تھی۔
نجیب رزاق کی طرف سے بادشاہ کو کرنے کی درخواست کے بعد اپوزیشن سیاسی اتحاد پاکتن ہرپن کے سربراہ ڈاکٹر مہاتیر محمد نے اتحادی جماعتوں کے سربراہان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک بار پھر سے دعویٰ کیا کہ ان کے اتحاد کی جانب سے حاصل کردہ نشستیں حکومت بنانے کے لئے درکار نشستوں کے برابر ہیں اور وہ حکومت بنانے کے اہل ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مجھے ملائیشیاء کی عوام نے وزیر اعظم نامزد کیا ہے اور حلف برداری کو روکنا نتائج پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے۔پریس کامنفرنس کے دوران انھوں نے اتحادی جماعتوں کی طرف سے ان کی بطور وزیراعظم نامزدگی کا تحریری ثبوت بھی میڈیا کو دکھایا۔
انھوں نے مزید کہا کہ شام 5بجے تک اگر تقریب حلف برداری منعقد نہ کی گئی تو حالات ناسازگار ہو سکتے ہیں۔اس دوران وہ مسلسل اپنے چاہنے والوں کو صبر اور انتظار کرنے کا کہتے رہے۔
دونوں رہنماؤں کی پریس کانفرنس کے بعد ملک بھر میں چہ مگوئیوں کا راج رہا اورتقریب حلف برداری منعقد نہ ہونے پر عوام کی طرف سے سابقہ حکومت پر کڑی تنقید ہوتی رہی اور فوری طور پر اقتدار کی منتقلی کا مطالبہ دن بھر دہرایا جاتا رہابشکریہ روزنامہ جنگ

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here