چندی گڑھ (نیوزڈیسک) بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن (ر) امریندر سنگھ نے سابق ٹیسٹ کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو اپنی کابینہ سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے کانگریس پارٹی کے صدر راہول گاندھی سمیت اعلیٰ قیادت کو باضابطہ طور پر آگاہ بھی کردیا ہے۔بھارتی ٹی وی چینل نیوز 18 نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے تنازعات کی زد میں آنے والے نوجوت سنگھ سدھو کو پنجاب کی کابینہ سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ بھارتی پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے کانگریس کے صدر راہول گاندھی سمیت اعلیٰ قیادت کو اس فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔ پنجاب کی کابینہ کے بعض دیگر وزرا بھی سدھو کی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں اور وہ بھی چاہتے ہیں کہ انہیں کابینہ سے نکال دیا جائے۔وزرا کا موقف ہے کہ لوک سبھا الیکشن کے دوران نوجوت سنگھ سدھو کے متنازعہ بیانات کے باعث نہ صرف پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے تشخص کو نقصان پہنچا بلکہ پارٹی صدر راہول گاندھی کی شخصیت کو بھی ان کے بیانات نے نقصان پہنچایا۔جمعرات کے روز امریندر سنگھ نے کہا تھاکہ وہ نوجوت سنگھ کی وزارت کا قلمدان تبدیل کرنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ ٹھیک طریقے سے اپنی وزارت کو نہیں چلا پارہے۔ انہوں نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ وہ انتخابی مہم کے دوران دھرم گرنتھوں کی بے ادبی پر سدھو کی جانب سے کیے گئے تبصرے پر راہول گاندھی سے رابطہ کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ نوجوت سنگھ سدھو کی پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے جپھی کو برداشت نہیں کیا جاسکتا، بالخصوص فوج اسے بالکل برداشت نہیں کرے گی۔اس سے قبل بھی کیپٹن (ر) امریندر سنگھ اور نوجوت سنگھ سدھو میں تنازعات میڈیا کی نظروں میں آتے رہے ہیں۔ ایک بار صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریندر سنگھ نے الزام عائد کیا تھا کہ نوجوت سنگھ سدھو ان کی جگہ وزیر اعلیٰ پنجاب بننا چاہتے ہیں