پاکستان مسلم لیگ ن کی 4 خواتین ارکان اسمبلی کی پنجاب کی اہم شخصیت سے ملاقات کا انکشاف ہوا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ لیگی خواتین میں دو نے اپنے شوہروں کے ہمراہ پنجاب کی ایک اہم شخصیت سے ملاقات کی۔خواتین کو ترقیاتی منصوبوں سمیت دیگر معاملات کی مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی اور مناسب وقت آنے پر لیگی ارکان کے ساتھ خواتین ارکان بھی پارٹی سے لاتعلقی کا اعلان کریں گی۔ میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ مزید خواتین ارکان کے آنے کے بعد ان کی وزیراعظم سے ملاقات کروائی جائے گی۔اس معاملے پر ن لیگ کا ردِعمل میں سامنے آیا ہے جس میں رکن پنجاب اسمبلی کنول پرویز کا کہنا ہے کہ ایسے حکومتی ہتھکنڈے زیادہ دیر نہیں چل سکیں گے۔ ہماری جماعت کے لوگوں کو لالچ دیا جا رہا ہے اور ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔ واضح رہے کچھ روز قبل وزیراعظم عمران خان سے ن لیگ کے اراکین اسمبلی نےملاقات کی تھی۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرنے والے لیگی اراکینِ اسمبلی کے نام سامنے آئے جن میں غیاث الدین، حاجی اشرف، جمیل شرقپوری اور نشاط ڈھا ، اظہر خان اور شعیب اویسی ن شامل تھے۔ذرائع کے مطابق ن لیگ میں فارورڈ بلاک بننے جا رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم عمران خان سے ملنے والی لیگی اراکین ن لیگ کی اندرورنی سیاست سے تنگ آچکے ہیں۔ شہباز گل نے اس حوالے سے کہا ہے کہ جلد مزید ممبران بھی وزیراعظم سے ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لیگی اراکین پ کو پارٹی میں چل رہے دو الگ الگ بیانیہ پسند نہیں ہیں اور اس وقت ن لیگ میں 2سے زیادہ گروپ بن چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق لیگی اراکین قائدین کی سیاست کی وجہ سے پارٹی چھوڑ رہے ہیں کیونکہ وہ دہ بیانیوں کے درمیان تذبزب کا شکار ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار بھی موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق ن لیگی اراکین قومی وصوبائی اسمبلی اپنی قیادت کے رویے سے نالاں ہیں۔ لیگی اراکین کی وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد یہ سوالات اٹھنا شروع ہوگئے ہیں کہ آیا ن لیگ میں فارورڈ بلاک تو نہیں بننے جارہا؟۔ ابھی یہ بات سامنے نہیں آسکی کے کون کون سے اراکین نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے تاہم امکان ہے کہ جلد قومی و صوبائی اسمبلی میں ن لیگ میں فارورڈ بننے جا رہا ہے۔