پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز آل راونڈر وسیم اکرم نے پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے ممبر کی حیثیت سے معاوضہ نہ لینے کا فیصلہ کرلیا۔محسن حسن خان کی سربراہی میں وسیم اکرم،مصباح الحق اور عروج ممتاز پر مشتمل کرکٹ کمیٹی3 سال کےلئے تشکیل دی گئی ہے میڈیار پورٹ کے مطابق وسیم اکرم نے اس معاملے میں پاکستان کرکٹ بورڈ سے کوئی معاوضہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔پی سی بی نے کمیٹی کی تشکیل کے وقت بتایا تھاکہ یہ کمیٹی تین سال کے لیے تشکیل دی گئی ہے،جس کی ہر میٹنگ کےلئے 50 ہزار روپے اور 5 ہزار روپے ڈیلی الاؤنس کےساتھ فائیواسٹار میں ٹھہراو کے ساتھ جہاز کا ٹکٹ بھی دیا جائے گا۔تاہم اب ذرائع کا کہنا ہے کہ وسیم اکرم نے پی سی بی کو بتایا ہے کہ وہ بلا معاوضہ کام کریں گے۔حیران کن طور پر ایک مشہور کرکٹر بلا معاوضہ کام کر رہے ہیں، ایسے میں پی سی بی نے 2018ء کے آخری 6 ماہ کے دوران بورڈ آف گورنرز کے اراکین پر مجموعی طور پر 16 لاکھ 81 ہزار 810 روپے اخراجات اٹھائے۔
ان اخراجات میں سے ڈیلی الاؤنس کی مد میں چار لاکھ 80 ہزار روپے کی ادائیگی کی گئی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پی سی بی نے بڑے ناموں پر مشتمل کرکٹ کمیٹی تو بنادی لیکن اسے بتایا گیا ہے کہ وہ ڈومیسٹک کرکٹ پر کوئی مشورہ نہیں دے سکتے۔ڈومیسٹک کرکٹ کے لئے واپڈا کے چیئرمین لیفٹنٹ جنرل تجمل حسین پر مشتمل ٹاسک فورس قائم ہے، اس لیے ڈومیسٹک کرکٹ سے کرکٹ کمیٹی کو دور رکھا گیا ہے۔
کرکٹ کمیٹی کی سفارش پر حال ہی میں پاکستان انڈر 16 کرکٹ ٹیم کو ہیڈ کوچ محمد اشرف کو بنایا گیا ہے۔محمد اشرف کی کوچنگ میں فیصل آباد نے انڈر 19 ٹورنامنٹ جیتا تھا جس کے بعد کرکٹ کمیٹی نے محمد اشرف کو کوچ بنانے کی تجویز دی تھی۔بشکریہ روزنامہ جنگ