وفاقی حکومت کا کراچی کو سندھ سے الگ کرنے اور وفاق کے زیر انتظام علاقہ بنانے کا فیصلہ، وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ شہر قائد کے مسائل کے حل کیلئے سندھ حکومت نے کبھی تعاون نہیں کیا اس لیے آئندہ ان سے کسی قسم کی مشاورت نہیں کی جائے گی، آئین کے آرٹیکل 149 کے تحت کراچی کا انتظام وفاقی حکومت سنبھال لے گی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے 11 سال سے مسلسل نظر انداز ہونے والے پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور معاشی دارالحکومت کراچی کے معاملے اپنے ہاتھ میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے وزیرقانون فروغ نسیم کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے خصوصی اعلان کیا گیا ہے۔ فروغ نسیم نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 149 کی شق 4 کے تحت وفاقی حکومت کراچی کو وفاق کے زیر انتظام علاقے کا درجہ دے سکتی ہے۔ اب وفاقی حکومت خود کراچی کا انتظام سنبھالے گی اور شہر قائد کے تمام مسائل حل کیے جائیں گے۔ وزیر قانون کا کہنا ہے کہ کراچی 11 سال سے نظر انداز ہو رہا ہے۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے کراچی کے مسائل کے حل کیلئے کبھی تعاون نہیں کیا اور نہ ہی اس حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اسی لیے اب وفاقی حکومت اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے کراچی کا انتظام خود سنبھالے گی اور اس کے مسائل بھی حل کرے گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے کراچی کی عوام کو درپیش مسائل کے حل میں وفاقی حکومت کی جانب سے شارٹ، میڈیم اور لانگ ٹرم لائحہ عمل کی تشکیل کیلئے وزیرِ قانون ڈاکٹر فروغ نسیم کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی وزیرِ قانون، وزیرِ بحری امور، وزیرِ منصوبہ بندی، ڈی جی ایف ڈبلیو او و دیگر ممبران پر مشتمل ہے۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ملک کا معاشی حب ہونے کے ناطے پاکستان کا مستقبل کراچی کے مستقبل سے جڑا ہے۔ ماضی کی بد انتظامی اور غفلت کا خمیازہ کراچی کی عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے ۔ وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ کراچی کے مسائل کو حل کیا جائے تاکہ وہاں کی عوام کو بہتر سہولیات میسر آئیں۔ اس لیے اب عوام کو درپیش مسائل کے حل میں وفاقی حکومت ہر ممکن کردار بھرپور طریقے سے ادا کرے گی۔