معروف صحافی خاور گھمن کا کہنا ہے کہ مریم نواز اور ان کے ارد گرد بیٹھے لوگوں کو ویڈیو جعلی ثابت ہونے پر سزا ہوسکتی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق خاور گھمن نے کہا ہے کہ آڈیو اور ویڈیو کی گیمز سے کچھ بھی نکلنے والا نہیں ہے۔اگر یہ ویڈیو غلط ثابت ہوئی تو مریم نواز اور ان کے ارد گرد بیٹھے لوگوں کو کو سزا بھی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نے والد سے بول سکتی ہیں اور سیاست بھی کر سکتی ہیں لیکن ان کے مشیر انہیں غلط راستے پر ڈال رہے ہیں۔یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو بھی اس راستے پر ڈالا تھا۔خاور گھمن نے کہا کہ مریم نواز مشیروں کے کہنے پر سیاست کر رہی ہیں۔پریس کانفرنس لگ رہا تھا کہ مریم نواز نون لیگ کو ٹیک اوورکرنے لیا ہے۔ جب کہ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدرمریم نواز احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ویڈیو سامنے لائی تھیں۔ مریم نواز نے پریس کانفرنس میں کہا کہ میں وہ کہانی شیئر کرنے جا رہی ہوں کہ یہ ناقابل تردید حقیقت ہے۔جس کے بعد نوازشریف سرخروٹھہر جائے گا پھر رتی برابر شک نہیں رہتا کہ نوازشریف ظلم اور ناانصافی کا نشانہ بنا۔ ماہرین قانون نے مریم نواز کی پریس کانفرنس پر تنقید کرتے ہوئے اسے توہین عدالت قرار دے دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق قانون کے اظہر صدیق کا کہنا ہے کہ مریم نواز کی ضمانت منسوخ ہونی چاہیے۔ آفتاب باجوہ نے کہا کہ معاملے کو عدالت سے میڈیا پر نہیں لانا چاہیے تھا۔جبکہ ماہر قانون مسرور شاہ کا کہنا ہے کہ اس ویڈیو سے نواز شریف کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ بلکہ یہ ویڈیو نواز شریف کے خلاف خطرہ پیدا کر سکتی ہے۔یہ معاملہ پریس کانفرنس میں لانے والا نہیں تھا۔بلکہ اس ویڈیو کو عدالت کے ریکارڈ میں لانا چاہیے تھا۔مریم نواز ویڈیو لیک کرنے کے بعد ایک اور جرم کی مرتکب ہوئی ہیں۔