سوشل میڈیا پر اسلحہ کی نمائش کرنے پر جہلم میں نوجوان کو جیل بھیج دیا گیا۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ساجد نامی نوجوان نے پستول کے ساتھ اپنی ایک ویڈیو اپلوڈ کی تھی۔ڈی پی او جہلم پولیس نے پولیس حکام کو نوجوان کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے 30 بور کی پستول اپنے قبضے میں لینے کی ہدایت کی۔اس سے قبل گوجرانوالہ میں بھی اسی طرح کے واقعے میں نتیجے میں نوجوان کو گرفتار کیا تھا۔
محلہ اسلام آباد کے ثاقب ڈار نے ٹک ٹاک پر اسلحہ کی نمائش کی تھی۔ڈی ایس پی عمران عباس کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر اسلحہ کی نمائش کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔اسی طرح ایک واقعہ لاہور میں بھی پیش آیا تھا۔ ٹک ٹاک ایپ پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی گئی تھی جس میں ایک نوجوان تھانہ نشتر کالونی سے باہر نکلتا ہے اور ہاتھ میں موجود منشیات دکھاتا ہے۔ ویڈیو اپ لوڈ ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی اور پولیس پر تنقید کی جانے لگی کہ تھانوں مین منشات فروخت کی جارہی ہیں یا پھر تھانوں کا یہ حال ہے کہ ایک شخص منشیات لے کر تھانے کے اندر سے ہو آیا لیکن اسے پکڑا نہ جاسکاجس کے بعد پولیس نے ملزم کی تلاش شروع کر دی اور ایپ کے ذریعے ملزم کو ڈھونڈ نکالا اور گرفتار کر لیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم کی شناخت اسد علی کے نام سے ہوئی تھی جس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔واضح رہے پشاور کےایک شہری نے ٹک ٹاک ایپ سے تنگ آکر وزیراعظم پورٹل پر شکایت لگا دی تھی اور کہا تھا کہ ٹک ٹاک ایپ کو بند کیا جائے کیونکہ یہ معاشرے میں خرابی کا سبب بن رہی ہے۔شہری نے شکایت میں کہا کہ tik tok ہمارے معاشرے کو خراب کر رہی ہے اس لیے اسے بند کیا جائے۔جب اس متعلق دیگر لوگوں کی رائے جانی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں ٹک ٹاک ایپ استعمال کرنے کی عادت ہے وہ ہر ٹائم اسی پر اپنا وقت ضائع کرتے رہتے ہیں۔