پاکستان سے دوستی کا حق ادا کردیا

0
570

لاہور( نیوزڈیسک) کہا جاتا ہے دوست وہ جو مشکل وقت میں کام آئے۔ حضرت علیؓ فرمایا کرتے تھے،دوستوں کا انتخاب بہت سوچ سمجھ کر کیا کرو، کیونکہ دراصل تم اپنے جنازے کی پہلی قطار کا انتخاب کر رہے ہوتے ہو۔ حرمین شریفین سے اہلِ پاکستان کا تعلق تمام دنیاوی آلائشوں سے پاک ہے، دو برادر اسلامی ممالک دو بھائیوں کی طرح ہیں۔ایک دوسرے کے دُکھ سُکھ کے ساتھ قیام پاکستان سے لے کر اب تک سعودی عرب نے ہمیں اپنا ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ملکی معیشت کی ڈوبتی ناؤن اور عالمی استعماری قوتوں کی یلغار امریکہ کی ڈالر کے ذریعے اجارہ داری کی کوشش، حالات ایسے کہ ملک کے نامور معاشی ماہر بھی سر پکڑے بیٹھے ہیں، کسی کو کچھ سمجھ نہیں آ رہا، چاروں اطراف مایوسی کے سائے منڈلا رہے ہیں،انہی گھٹا ٹوپ اندھیروں میں ہمارا اسلامی بھائی سعودی عرب روشنی کا چراغ لئے ہوئے ہماری ہچکولے کھاتی کشتی کو سہارا دینے کے لئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان رحمت کا فرمان اہل ِ پاکستان کے لئے نیکیوں کے موسم بہار رمضان المبارک میں رحمت ِ خداوندی کی صورت میں سامنے آیا ہے۔پٹرولیم مصنوعات میں375 ملین ڈالر ماہانہ کی ادھار تیل کی شکل میں امداد ملے گی، سعودی عرب 9ارب60کروڑ کا تین سال میں تیل دے گا۔ سعودی ولی عہد کا رمضان کی مبارک ساعتوں میں اعلان پاکستانی قوم کے لئے کسی معجزے سے کم نہیں ہے۔ سعودی امداد کے اعلان کے ساتھ ہی ڈالر کی اڑان نہ صرف رُک گئی ہے، بلکہ اس کے پَر کتنا شروع ہو گئے ہیں۔ ایک ہفتہ سے سٹاک مارکیٹ میں جاری بحران بھی ختم ہو گیا ہے، ڈالر کے ساتھ سونے کی قیمتوں کو بھی پَر لگے ہوئے تھے، وہ بھی رُک گئے ہیں،بلکہ بیک گیئر لگنا شروع ہو گیا ہے۔ملکی معیشت کی بہتری کے لئے جاری کوششوں کو کریڈٹ نہیں دوں گا، بلکہ نام نہاد ماہرین کو خود احتسابی کے عمل سے گزرنا ہو گا، ڈالر کی اڑان سے پاکستانی عوام پر رمضان کے مبارک مہینے میں جو مہنگائی کا طوفانی حملہ تھا اس سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے عوام کی اللہ سے توبہ اور رحمتِ خداوندی کی امید سے مایوسیوں کے بادل چھٹنا شروع ہو گئے ہیں اللہ سے اجتماعی اور انفرادی توبہ کا عمل جاری رہنا چاہئے، سیاسی پنڈتوں کو عوامی مشکلات میں مداری گری کرنے کی بجائے رستے زخموں پر مرہم رکھنا چاہئے۔باہمی اختلافات بھلا کر سب سے پہلے وطن عزیز پھر سیاست کا نعرہ لگانا چاہئے۔ رمضان المبارک میں قائم ہونے والے پاکستان کی مشکلات میں کمی بھی رمضان المباک میں آنا شروع ہوتی ہے۔ رمضان المبارک سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی اور ملکی سلامتی کے لئے دُعاؤں کو تیز کرنا ہو گا۔ رمضان المبارک کا دوسرا عشرہ ختم ہونے جا رہا ہے اس میں مغفرت طلب کرتے ہوئے اپنے برادر ہمسایہ ملک سعودی عرب کی سلامتی حرمین شریفین کی مضبوطی کے لئے دُعائیں کرنا ہوں گی۔6ارب روزانہ سود ادا کرنے والی قوم کو متحد ہو کر اہل ِ اقتدار کو سود سے چھٹکارے پر مجبور کرنا ہو گا، طاغوتی قوتوں نے گہری منصوبہ بندی سے اہل ِ پاکستان کو بالعموم اور اُمت مسلمہ کو بالخصوص سود کی لعنت میں مبتلا کر دیا ہے،جس کی نحوست سے ملکی معیشت کا بحران ہر آنے والے دِن میں بڑھ رہا ہے۔سود کی وجہ سے عوام اللہ کی رحمتوں سے محروم ہوتے جا رہے ہیں،مشکل ترین حالات میں سہارا دینے والے خادم حرمین شریفین سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کی صحت اور سلامتی کے لئے بھی دُعا کرنا ہو گی۔سعودی عرب نے جب بھی ہمیں مشکل میں پایا ہماری پشت پر آن کھڑا ہوا، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے پاکستانی دورے کے موقع پر 20ارب ڈالر سے زائد کے معاہدوں پر عملدرآمد شروع ہونے جا رہا ہے۔ سی پیک میں سعودی عرب کی شمولیت سے گوادر میں نئی جدت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ آئل ریفائنری کا پہلا ورک ہونے کے ساتھ ہی ہزاروں افراد کو روزگار ملنے کی امید ہو چکی ہے۔مشکل کے ساتھی اور اسلامی ملک سعودی عرب کو چاروں شانے چت کرنے کی سازشیں بھی عروج پر ہیں۔ان حالات میں سعودی فرماروا سلمان عبدالعزیز اور سعودی عوام کی سلامتی کے لئے پاکستانی حکمرانوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ پاک فوج کا سعودی عرب کے حوالے سے دو ٹوک موقف قابل ِ ستائش ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سفارت کاری قابل ِ قدر ہے۔پاک سعودی تعلقات کو دوام بخشنے کے لئے پاکستانی اور سعودی عوام کو شیرو شکر ہونا پڑے گا۔پاک سعودی عوام کے باہمی پاکیزہ رشتے کی مضبوطی کے لئے رمضان المبارک میں سرسجود ہونا ہو گا۔ سعودی ولی عہد کی طرف سے سعودی عرب کو عالمی سطح پر جدید ریاست کی حیثیت سے متعارف کرانے کویژن 2030ءکی کامیابی کے لئے پاکستانی عوام کو سعودی عرب کی پشت پر کھڑا ہونا ہو گا۔حرمین شریفین کی حفاظت کے لئے اہل ِ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ ہی اللہ دونوں ممالک کو رہتی دُنیا تک قائم رکھے، آمین

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here