پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ پر کام جاری ہے، تاہم عدم منصوبہ بندی کے باعث عوام کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اس سے پہلے لاہور اور راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس منصوبوں پر بالترتیب تقریباً 30 ارب اور 44 ارب روپے کی رقم خرچ کی گئی، جو پشاور بس منصوبے کے مقابلے میں انتہائی کم ہے۔ پشاور سے رپورٹ
تقریباً 26 کلو میٹر پر مشتمل پشاور ریپڈ ٹرانزٹ منصوبہ اپریل 2018 میں مکمل ہونا تھا 50 ارب روپے کی خطیر رقم سے تعمیر ہونے والا یہ بس منصوبہ ابتدا ہی سے تاخیر کا شکار رہا ہے شہر کی مرکزی سڑکوں پر صبح سے لے کر شام تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں نظر آتی ہیں دش کی وجہ سے شہریوں کو منٹوں کا فاصلہ گھنٹوں میں طے کرنا پڑتا ہے یونیورسٹی روڈ پر تجارتی سر گرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں روٹ میں بار بار تبدیلی کی وجہ سے اس منصوبے کی تکمیل میں مزید کئی مہینے لگ سکتے ہیں شکریہ بی بی سی اردو