تفصیلات اس ویڈیو میں !
اسلام آباد (نیوزڈیسک) : آل پاکستان انجمن تاجران کے عہدیدار نعیم میر کا کہنا ہے کہ 15 اور 16 اگست کو پاکستان بند ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو 26 اور 27 اگست کو بھی پاکستان میں ہڑتال ہو گی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا کہ 50 ہزار ٹیکس پر سال کے ڈھائی لاکھ روپے اخراجات لگائے جا رہے ہیں، ہم حکومت سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔چئیرمین انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا کہ تاجر برادری ٹیکس دے گی۔ تاجروں پر سے محکمے کی تلوار ہٹائی جائے۔ عمران خان محکموں میں موجود چوروں سے ہماری جان چُھڑوادیں۔ ہم ٹیکس دینے کے لیے تیار ہیں لیکن پیچیدہ نظام قابل قبول نہیں ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بھی انجمن تاجران پاکستان نے حکومت کی معاشی ٹیم پر اُنگلی اٹھادی، وزارت خزانہ اور ایف بی آر کو چور اور لٹیرا قرار دے دیا تھا۔13 جولائی کو دئے گئے بیان میں تاجروں نے ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال کامیاب ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ انہوں نے حکومت کی معاشی ٹیم پر انگلی اٹھاتے ہوئے وزیراعظم سے فکسڈ ٹیکس نظام لانے اور کسی رکن قومی اسمبلی کو وزیر خزانہ بنانے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ تاجروں نے 50 ہزار روپے سے زائد کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط اور بجٹ میں نئے ٹیکسز کیخلاف ملک بھر میں ہڑتال کی تھی جس کے پیش نظر کئی شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے۔انجمن تاجران کی جانب سے حکومت کو پیش کیے گئے مطالبات میں سیلز انوائسز پر شناختی کارڈ نمبر درج کرنے کی شرط کا خاتمہ، تھوک و پرچون (ڈسٹری بیوٹرز، ریٹیلرز) سے ٹرن اوور پر1.5فیصد کے بجائے خالص منافع پر ٹیکس کا نفاذ، پرچون فروش (ریٹیلرز) پر فکسڈ ٹیکس کا نظام کو لاگو کرنا اور ٹریڈرز کو ود ہولڈنگ ایجنٹ نہ بنایا جانا شامل ہیں تاہم اب ایک مرتبہ پھر سے ملک گیر احتجاج کا عندیہ دے دیا گیا ہے۔