فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ملتان میں لگژری گھروالوں کیخلاف گھیرا تنگ کردیا، ایف بی آر نے بلاول بھٹو سمیت 104لگژری گھروں کو نوٹسزجاری کردیے،لگژری ہاؤس ٹیکس کی مد میں بلاول بھٹو کے ذمہ 30 لاکھ کے واجبات ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آر نے بے نامی جائیدادوں کیخلاف کاروائی اور لوگوں کو ٹیکس ریٹرن فائل کرنے سمیت تاجروں کو رجسٹرڈ ہونے اور لگژری گھرمالکان کے خلاف گھیرا تنگ کردیا ہے۔ ایف بی آر نے بلاول بھٹو سمیت 104لگژری گھروں کو نوٹسزجاری کردیے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ لگژری ہاؤس ٹیکس کی مد میں بلاول بھٹو کے ذمہ 30 لاکھ کے واجبات ہیں۔ دوسری جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کےبیان کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو اکاؤنٹ ہولڈرز سے براہ راست رابطہ نہیں کرنا چاہتا تاکہ لوگوں کا ایف بی آر پر اعتماد قائم رہے۔ ایف بی آر کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس سے متعلق معلومات کو خفیہ رکھا جائے گا۔بیان میں کہا گیا کہ بے نامی ایکٹ 2017 کے تحت ایف بی آر بے نامی اکاؤنٹس کی نشاندہی کا ذمہ دار ہے، اگر فیڈرل بیورو آف ریونیو اور بینک مل کر کام کریں تو بہتر نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ ط*ایف بی آر نے بینکوں کے تعاون کو اہم قرار دیا اور 15 دن میں بے نامی اکاؤنٹس سے متعلق تفصیلات فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو جمع کروانے کی درخواست کی۔ واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ایف بی آر نے 3 جولائی کو ایمنسٹی اسکیم کی مدت ختم ہونے کے بعد اسکیم میں اثاثے ظاہر نہ کرنے والے شہریوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا۔مارچ میں ایف بی آر حکام نے کہا تھا کہ بے نامی ایکٹ کو بینامی اکاؤنٹ سے ٹرانزیکشن روکنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا جن کی تعداد ہزاروں میں ہے۔