چیچہ وطنی میں حیوانیت کی ایک اور مثال ۔
کسووال قبضہ گروپ کی جانب سے گاؤں کے نمبردار پر تشدد قبضہ گروپ قبرستان کی جگہ پر قابض ھے جس پرآواز اٹھانا نمبردار کو مہنگا پڑگیا۔
کسووال کے نواحی گاوں 40 چودہ ایل کا رہائشی ظفر نمبردار نماز مغرب کے بعد کسووال سے اپنے گائوں واپس آرہا تھا کہ قبضہ مافیا گروپ محمد افضل ولد جعفر، عبدالمجید ولد بشیر ، محمد منیر ولد ریاست علی نے موٹر سائیکل روک کر ڈنڈوں ، سوٹوں سے تشدد کرنا شروع کردیا ۔ نمبردار کی چیخ و پکار سن کر اہل دیہہ اکٹھے ہوگئے اور ملزمان کے چنگل سے نمبردار کو آزاد کروایا
وجہ عناد ظفرنمبردار قبرستان پر ناجائز قبضہ گروپ کے خلاف کردار ادا کر رہا تھا اس پر قاتلانہ حملہ کیا گیا
حملہ آوروں کو بااثر شخصیات کی سپورٹ حاصل ہے اس سے پہلے بھی ظفرنمبردار کوسنگین نتائج کی دھمکیاں مل چکی ہیں ۔
متاثر شخص ظفر نمبردار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ تحصیل دار غضنفر نوید چوہدری ، نائب تحصیلدار بہادر خان پٹواری نے دو بار اسسٹنٹ کمشنر کو رپورٹر دی جس پر اسسٹںٹ کمشنر کی طرف سے کوئی کارروائی عمل میں نہ لائی گئی۔
متاثر شخص نے مقدمہ کے اندراج کیلئے تھانہ کسووال پولیس کو درخواست دے دی ہے ۔
اہل دیہہ نے وزیر اعلی پنجاب ، چیف جسٹس آ ف پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ نمبردارکے اوپر ہونیوالے ظلم و تشدد اور قبر ستان کا قبضہ واگذار کرنے کا نوٹس لیا جائے اور انصاف فراہم کیا جائے۔
جبکہ یہ امر بھی قابل ذکر ھے کہ نمبردار کی درخواست پر چیف جسٹس آف پاکستان نے نوٹس لیتے ہوئے قبرستان کی جگہ کو واگزار کرانے کے احکامات جاری کر رکھے ہیں