پشاور(نیوز ڈیسک) مردان جیل میں 70 سالہ فالج زدہ قیدی کی ہتھکڑیاں لگی میت کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس پر لوگوں نے حکومت سے نوٹس لیتے کا مطالبہ کیا ہے۔ مردان جیل میں سوات کے علاقہ خوازہ خیلہ سے عمرقید کی سزا کاٹنے والے 70 سالہ قیدی قجیر زادہ کی ہتھکڑیاں لگی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جسے فرار ہونے سے روکنے کے لیے ہتھکڑیاں اس کے پیروں میں لگادی گئی ہیں، تصویر پر لوگوں نے غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔مردان جیل کے سپرنٹنڈنٹ فضل حمید کے مطابق عمر قید کاٹنے والے قیدی کی موت طبعی تھی قیدی گذشتہ ایک سال سے مردان جیل کے ہسپتال میں زیر علاج تھا اور حالت بگڑنے پر اسے مردان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا جاتا رہا ہے، دو روز قبل بھی قیدی قجیر زادہ کی حالت بگڑی جس پر اسے ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن معلوم نہیں کس نے بزرگ قیدی کے پاؤں میں ہتھکڑیاں لگادیں۔رپورٹ کے مطابق قیدی قجیر زادہ کو سال 2017ء میں مردان جیل میں فالج ہوا تھا جس سے اس کا بدن مکمل طور پر مفلوج ہوگیا تھا لیکن 70 سالہ بزرگ کی ہسپتال میں سخت بیماری کی حالت میں لگی ہتھکڑیوں سے انسانیت بھی شرمندہ ہوگئی، سخت بیماری کی حالت میں عمر رسیدہ قیدی کا بھاگنا تو دور کی بات فالج کے باعث چلنے پھرنے سے بھی قاصر تھا لیکن پھر بھی 70 سالہ بزرگ کو موت کے وقت بھی ہتھکڑیوں میں رکھا گیا۔محکمہ جیل خانہ جات کے مطابق بزرگ قیدی کو ہتھکڑیاں ہم نے نہیں اسپتال میں موجود پولیس نے لگائیں۔ دوسری جانب مردان میڈیکل کمپلیکس کے ترجمان کے مطابق قیدی کی موت اسپتال میں نہیں ہوئی بلکہ ڈیڈ باڈی اسپتال منتقل کی گئی جو کہ ریکارڈ پر موجود ہے