اسماء قتل کا ملزم اس کا قریبی رشتہ دار گرفتار

0
924



پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈی این اے رپورٹ آنے کے بعد چار سالہ بچی اسما سے جنسی زیادتی کی کوشش اور ان کے قتل کے مقدمے کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بی بی سی کے نامہ نگار رفعت اللہ اورکزئی کے مطابق مردان کے آر پی او عالم شنواری نے بدھ کو ایک پریس کانفرس میں بتایا ہے کہ 15 سالہ ملزم اسما کا قریبی رشتہ دار بھی ہے جو اس کے گھر کے قریب ہی رہتا تھا۔
ان کے مطابق ملزم ایک ریستوران میں یومیہ اجرت پر کام کرتا تھا اور واقعے کے دن کام پر نہیں گیا تھا۔

ریجنل پولیس افسر کے مطابق وقوعے کے دن دوپہر تین بجے ملزم نے بچی کو مقامی دکان کے سامنے اکیلا کھڑے دیکھا تھا۔ اس وقت بچی کے چچا نے اسے کہا تھا کہ وہ گھر چلی جائے اور جب وہ گھر کی طرف جا رہی تھی تو ملزم راستے میں کھڑا تھا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ لڑکی نے ملزم سے کہا کہ اسے گنّا چاہیے، تو ملزم نے اس کھیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وہاں سے جا کر لے آؤ۔ بچی پہلے ایک ٹکڑا لائی اور جب دوسرا لینے گئی تو ملزم نے دیکھا کہ اطراف میں کوئی نہیں تو وہ اسے کھیت کے اندر لے گیا۔
’ملزم نے جنسی زیادتی کی کوشش کی تو بچی نے چیخنا شروع کر دیا، ملزم ڈر گیا کہ قریبی لوگ کہیں متوجہ نہ ہو جائیں تو اس نے بچی کا گلا دبانے کی کوشش کی لیکن جب پتہ چلا کہ بچی کی موت اس طرح نہیں ہو گی تو اس نے منہ اور ناک پر ہاتھ رکھا تاکہ اس کی سانس بند ہو جائے، اس کے چار سے پانچ منٹ بعد بچی کی موت واقع ہو گئی اور ملزم وہاں سے اپنے گھر چلا گیا۔‘
آر پی او کے مطابق ملزم کئی روز تک پولیس کے ساتھ سرچ آپریشن میں شامل رہا اور گنے کے کھیتوں میں بھی گیا۔
انھوں نے کہا کہ ملزم کا ڈی این اے بچی کے خون کے ایک قطرے سے میچ کیا جو ایک پتے پر تھا اور پولیس کو کھیتوں سے ملا تھا۔شکریہ بی بی سی اردو

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here