سب سے کم عمر ٹیسٹ کرکٹر

0
349

خالد حسن نے لیگ بریک گگلی بولر کی حیثیت سے 1954 میں انگلینڈ کے خلاف ٹرینٹ برج میں ٹیسٹ کیپ حاصل کی تو اس وقت ان کی عمر 16 سال 352 دن تھی۔ اس طرح وہ اس وقت ٹیسٹ کرکٹ کی ابتدا کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر ٹیسٹ کرکٹر بنے تھے لیکن اس میچ میں ان کی کارکردگی مایوس کن رہی تھی اور وہ انگلینڈ کی واحد اننگز میں 116 رنز دے کر دو وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکے تھے جن میں ایک وکٹ ڈینس کامپٹن کی تھی جنہوں نے278 رنز بنائے تھے جبکہ دوسری وکٹ ریگی سمپسن کی تھی جنہوں نے 101 رنز اسکور کیے تھے۔
خالد حسن کی حیران کن سلیکشن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس کی وجہ ان کے چچا فدا حسن تھے جو اس زمانے میں چیف سیکریٹری پنجاب ہوا کرتے تھے اور منیجر کی حیثیت سے انگلینڈ کے دورے پر گئے تھے۔حنیف محمد کے بڑے بھائی رئیس محمد نے اپنے ایک انٹرویو میں یہ انکشاف کیا تھا کہ جب انگلینڈ کے دورے کے لیے ٹیم کا سلیکشن ہورہا تھا تو فدا حسن نے سلیکٹرز سے کہہ دیا تھا کہ وہ دورے کے لیے بقیہ تمام کھلاڑی منتخب کرلیں لیکن ایک جگہ چھوڑ دیں۔خالد حسن کا سلیکشن اس لیے بھی حیران کن تھا کہ وہ انگلینڈ کے دورے سے قبل صرف پانچ فرسٹ کلاس وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکے تھے۔ انھوں نے اپنے پورے فرسٹ کلاس کریئر میں اٹھائیس وکٹیں حاصل کیں جن میں بائیس وکٹیں انگلینڈ کے دورے میں تھیں تاہم وہ کسی بھی اننگز میں تین سے زیادہ وکٹیں لینے میں کامیاب نہیں ہو پائے تھے۔بشکریہ بی بی سی اردو

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here