معاملے کی تہہ تک جائیں گے۔ چیف جسٹس

0
957


چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ یہ قاضی اتنا کمزورنہیں، دُہری شہریت رکھنے والے کو کیسے اوورسیز کمشنر اور پی آئی سی میں لگایا گیا؟ معاملے کی تہہ تک جائیں گے۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہونے والی بےضابطگیوں کیخلاف ازخودنوٹس کی سماعت ہوئی جس میںعدالتی حکم پر صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق اور پی آئی سی کے سربراہ ندیم حیات ملک سمیت دیگر پیش ہوئے۔
چیف جسٹس پاکستان نے اوورسیز کمشنر سے استفسار کیا کہ ‘تمہاری کتنی تنخواہ ہے؟ جس پر افضال بھٹی نے بتایا کہ میری تنخواہ ساڑھے 5 لاکھ روپے ہے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ صوبے کا چیف سیکرٹری ایک لاکھ 80 ہزار لے رہا ہے، تمہیں سرخاب کے پر لگے ہیں؟
جسٹس ثاقب نثار نے صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘خواجہ صاحب آپ کے ہوتے ہوئے یہ سب کیسے ہوگیا ؟
اس موقع پر چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی مداخلت پرسرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سفارشوں پر بھرتیاں کی جاتی ہیں جسے نظر انداز نہیں کرسکتے۔دل کرتا ہے وزیراعلیٰ کو بلا کر ساری کارروائی دکھاؤں، معاملہ نیب کو بھجواتے ہیں سب سامنے آ جائے گا۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے اوورسیز پاکستانیز کمشنر پنجاب، ممبر بورڈ پی آئی سی افضال بھٹی کانام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیتے ہوئے 28 اپریل کو تمام متعلقہ حکام کو دوبارہ طلب کر لیا۔بشکریہ روزنامہ جنگ

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here