وادی نیلم حادثہ درجنوں بچے ڈوب گئے

0
1733

یلم(محمد عرفان)پاکستان کےزیرانتظام آزادکشمیرکی وادی نیلم کنڈل شاہی کوجاگراں سےملانےپل ٹوٹ گیا جس کی وجہ سے ابتدائی طورپردرجنوں بچوں کے دریا نیلم میں بہہ جانے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔
عینی شاہد راجہ مبشر اعجاز کے مطابق مقامی لوگوں نے چار بچوں کودریا سےنکال لیا ہے۔بتایا جارہاہےکہ حادثے کاشکار ہونےوالے لڑکےاورلڑکیوں کاتعلق لاہورمیڈیکل و ڈینٹل کالج سے ہےجوتفریح کی غرض سےآئےتھے۔بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ پل گرنے سے دریا میں بہہ جانے والے بچوں کی تعداد 20ہے ۔
ابتدائی تفصیلات کے مطابق کنڈل شاہی کے مقام پر پل گرنے سے 25 افراد جاگراں نالے میں بہہ گئے ہیں پولیس ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ بیس سے پچیس افراد اس پل پر موجودتھے جو اس نالے میں بہہ گئے ہیں جبکہ مقامی ذرائع تعداد زیادہ بتا رہے ہیں. پولیس اور مقامی رضا کار موقع پر پہنچ چکے ہیں اور امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئی ہیں.
بہہ جانیوالے افراد کہ تلاش شروع کر دی گئی ہے ان افراد کے بارے میں یہ بتایا جا رہا ہے کہ یہ پل پر کھڑے ہو کر تصویریں بنا رہے تھے کہ اچانک یہ پل گر نے سے یہ حادثہ پیش آیا ..
جاگراں نالے کی تیز رفتار موجیں انیلم آزاد کشمیر۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق اب تک 3ڈیڈ باڈیز نکال لی گئ ہیں نکال لیا گیا پولیس ذرائع. نیلم ویلی آزاد کشمیر ۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق22کے قریب سیاحوں کے ڈوبنے کی اطلاعات ہیں۔پولیس ذرائع۔مذید تفصیلات کا انتظار ہے ۔۔۔
تفصیلات کے مطابق آزادکشمیر کے علاقے وادی نیلم میں لکڑی کا پل نالے میں گر گیا۔ چار بچوں کی نعشیں نکال لی گئیں۔ کنڈل شاھی کے علاقے میں لکڑی کے پل کے ذریعے نالہ عبور کیا جاتا ہے ۔آج دن کے وقت یہ پل گرنے سے درجنوں بچے دریا میں بہہ جانے کی اطلاعات ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق 4 بچوں کی تلاش کر لی گئی ہے جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔عینی شاہد راجہ مبشر اعجاز کے مطابق لاھور میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے تقریبا 70 سے 80 بچ یکدم پل پر چڑھ گئے جس سے پل وزن نہ برداشت کر سکا اور فاؤنڈیشن سے اکھڑ گیا۔
ٹوور اپریٹر کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ بچوں کو یکدم پل پر نہ چڑھنے دیتا جبکہ پل پر حفاظتی تدابیر لکھی تھیں ۔تایا جارہا ہے کہ لاھور میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے بچے تقریبا 70.80 کی تعداد میں یکدم پل پر چڑھ گئے جس سے پل وزن نہ برداشت کر سکا اور فاؤنڈیشن سے اکھڑ گیا۔
ٹور آپریٹر کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ بچوں کو یکدم سب کو پل پر نہ چڑھنے دیتا۔ پل پر حفاظتی تدابیر لکھی ھوئی تھیں ۔ انتظامیہ ٹورر اپریٹر کو گرفت میں لے اور آئندہ ٹوور آپریٹرز کے لئے ضابطہ بتائے انھیں شطر بے مہار نہ چھوڑا جائے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here