چوہدری سعید احمد آزاد حیثیت سے پی پی 202میں اثر انداز ہو سکتے ہیں

0
1184
  • سردار حمزہ سلطان گجر چیچہ وطنی
    چوہدری سعید احمد گجر کچھ عرصہ سیاسی منظر نامے سے غائب رہے ہیں تاہم پی پی 202 میں وہ مضبوط امیدوار ہیں اور آزاد حیثیت میں بھی الیکشن پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
    انہوں نے 1970 کی دہائی میں سیاست کا آغاز گراس روٹ لیول سے کونسلر منتخب ہو کر کیا۔ اس کے بعد انھوں نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیا اور کامیاب ٹھرے ۔ وہ دو ادوار میں چھ سال تک کے عرصے کیلئے ڈسٹرکٹ کونسل کے ممبر رہے ۔ 1985 کے غیر جماعتی انتخابات میں ایم پی اے منتخب ہوئے ۔ اس کے بعد مسلم لیگ نواز کے ٹکٹ پر 1988 میں مسلسل دوسری بار ایم پی اے منتخب ہوئے۔ تیسری بارمسلم لیگ ن کے ہی ٹکٹ پر 1997 میں ایم پی اے منتخب ہوئے ۔ اپنے تین صوبائی ادوار میں پارلیمانی سیکرٹری رہے ۔
    اس کے بعد 2002 میں مسلم لیگ ق کے ٹکٹ پر فاروق خان لغاری کی چھوڑی ہوئی سیٹ پر ضمنی انتخابات میں این اے 163، جو کہ اب حلقہ این اے 149 میں ضم ہو چکا ہے، ایم این اے منتخب ہوئے اور چیرمیں اسٹینڈنگ کمیٹی آف ریونیو رہے۔ ان کے اس پانچ سالہ دور میں کسووال شہر کے ساتھ 25 گاؤں میں سوئی گیس پہنچانا ان کا بڑا کارنامہ تھا ۔
    2008 کے الیکشن میں انہوں نے این اے 163 سے آزاد حیثیت سے حصہ لیا تاہم کامیاب نہ ہوسکے۔ ان کے حاصل کردہ ووٹ 17 ہزار 7 سو 8 تھے۔ 2013 کے انتخابات میں انہوں نے الیکشن میں حصہ نہیں لیا لیکن مسلم لیگ ن کی سپورٹ کی۔ اب وہ حلقہ کی عوام کی فرمائش پر دوبارہ سیاست میں حصہ لے رہے ہیں ۔
    ان کی سیاست کا اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے یہ تو وقت بتائے گا تاہم فی الوقت وہ بیک وقت تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کی آنکھ کا تارہ ہیں۔ ضلع ساہیوال کے چوٹی کے سیاستدانوں کی ان کے ڈیرہ پر حاضریاں بلاوجہ نہیں.
    پی پی 202 میں اگر نعمان لنگڑیال آزاد الیکشن میں چلے جاتے تو ان کو پی ٹی آئی کا ٹکٹ ملنے کی قوی امید تھی۔ اب خود ان کے لیے بھی صورتحال کافی پیچیدہ ہو گئی ہے۔ ان کے پاس اب شاید چار آپشن ہیں جن میں سے کسی ایک آپشن کو وہ آنے والے دو تین دنوں میں فائنل کر دیں گے۔
    2008 میں آزاد حیثیت میں انتخاب لڑنے کے تجربے کے بعد اب وہ شاید نہیں چاہیں گے کہ پھر سے وہی تجربہ دہرائیں۔ نہ ہی ان کی مالی حیثیت انہیں اس بات کی اجازت دیتی ہے۔ تاہم آزاد الیکشن لڑنے کے لیے میجر سرور کی انہیں مکمل سپورٹ حاصل ہے۔
    2013 کے الیکشن میں چوہدری سعید گجر نے مسلم لیگ کے امیدوار چوہدری منیر ازہر کا ساتھ دیا تھا ۔ کچھ وعدے وعید بھی ہوئے جو پورے نہ ہو سکے۔ اس لیے مسلم لیگ ن کو ان سے خیر کی توقع نہیں کرنی چاہئے نہ ہی انہوں نے 2018 کے الیکشن کے لیے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ کے لیے درخواست دی۔
    ملک نعمان لنگڑیال کے وہ سخت حریف ہیں۔ ان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اپنے سپورٹرز کو اس بات پر قائل نہیں کر سکتے کہ نعمان لنگڑیال کو ووٹ دیں۔ماضی میں دونوں گروپوں میں سخت محاذآرائی رہی ہے۔
    این اے 149 میں پیپلز پارٹی کی امیدوار بیگم شہناز جاوید بھی چوہدری سعیداحمد گجر سے ملاقات کر چکی ہیں۔ انہیں امید ہے کہ این اے 149 میں چوہدری صاحب ان کی حمایت کریں گے۔
    غالب امکان یہی ہے کہ چوہدری سعید احمد گجر این اے 149 میں رائے گروپ کی حمایت کریں گے اور پی پی 202 میں خود الیکشن میں جائیں گے یا پیپلز پارٹی کے امیدوار کی حمایت کریں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here