ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب کا خط اور شکوہ تحریر چوہدری رستم اجنالہ

0
873

ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب کا خط اور شکوہ
زبان خلق تحریر ۔چوہدری رستم اجنالہ
بہت افسوس کی بات ہے کہ ہمارے قومی ہیرو محسن پاکستان جناب ڈاکٹر عبدالقدیر خان صاحب اس فانی دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں اللہ تعالی انکے درجات کو بلند فرمائے انکی قبر پر ہزاروں رحمتیں نازل فرمائے آمین انکی وفات پر ہر محب وطن پاکستانی رنجیدہ ہے لیکن بہت افسوس کی بات یہ ہے کہ محسن پاکستان کے جنازے میں وزیر اعظم پاکستان صدر پاکستان وزیر اعلی پنجاب وزیر اعلی خیبر پختونخواہ وزیر اعلی بلوچستان سپیکر قومی اسمبلی صوبائی اسمبلیوں کے سپیکرز اور چاروں گورنرز سمیت کسی حکومتی شحصیت نے شرکت نہیں کی سوائے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کے اس بات کا ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب کو اپنی زندگی میں ہی اندازہ ہو گیا تھا تبھی تو انہوں نے آخری ایام میں وزیر اعلی سندھ کو خط لکھ کر اسکا اظہار کر دیا تھا ڈاکٹر صاحب نے خط میں لکھا تھا شکریہ میرے صوبے کے وزیر اعلی اپ نے مجھے مشکل وقت میں بھی یاد رکا اور ساتھ ہی ڈاکٹر صاحب نے شکوہ بھی کیا کہ وفاق پنجاب خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی کسی منتخب نمائندے نے انہے پوچھا تک نہیں ہے آہ یہ بے حس لوگ کیا جانیں آپکی قدر ڈاکٹر صاحب میں سمجھتا ہوں کہ اپ خوش نصیب ہیں کہ ان سیاستدانوں نے آپکے جنازے میں شرکت نہیں کی کیوں کہ ان میں سے اکثر لوگ جب جنازوں میں شرکت کرتے ہیں تو وہ شائید وضو میں بھی نہیں ہوتے جن کو سورت فاتحہ سورت اخلاص بھی نہ آتی ہو وہ جنازے میں شریک ہو تو اس کو مرنے والے کو کوئی فائدہ نہیں ہو سکتا جن کو نہ نماز آتی ہے اور نہ ہی نماز جنازہ شائید انکو تو وضو اور غسل کے فرائض کا بھی پتا نہ ہو ایسے لوگ جنازے میں شریک نہ ہی ہوں تو مرنے والے کے لیے بہتر ہوتا ہے ڈاکٹر صاحب ایک بڑا دینی حلقہ آپکے لیے دعا گو ہے جن کو نماز بھی آتی ہے نماز جنازہ بھی آتی ہے کلمہ درود اور سورتیں بھی یاد ہیں وہ حلقہ ہمیشہ اپ کے لیے دعائے مغفرت کرتا رہے گا جنہوں نے جنازے میں شرکت نہیں کی ان سے پاکستانی عوام کو کیا شکوہ ہو سکتا ہے آپکو تو اپنی زندگی میں ہی ان لوگوں کا بخوبی اندازہ ہو گیا تھا آہ ہمارے بے حس سیاستدان جو یہ سمجھتے ہیں کہ انکے جنازے میں شرکت کرنے سے جنازہ بڑا ہوجاتا ہے وہ ڈاکٹر صاجب کا جنازہ دیکھ لیں کہ انکے بغیر بھی جنازے بڑے ہوتے ہیں اور ان سے بہتر لوگ جنازے میں شامل تھے

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here