کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

0
390

وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، عمران خان دوران میٹنگ متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کا پوچھتے رہے۔ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان نے خالد مقبول صدیقی کی اجلاس میں عدم شرکت سے متعلق سوالات کیے، انہوں نے استفسار کیا کہ خالد مقبول صدیقی کہاں ہیں؟ کیا ابھی تک نہیں آئے؟ انہیں اب تک تو آجانا چاہیے تھا۔وزیراعظم مہنگائی ختم نہ ہونے پر معاشی ٹیم پر برہم
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس کے دوران سپریم کورٹ میں ریلوے کیس کا تذکرہ بھی ہوا، شیخ رشید نے وزیراعظم کو بتایا کہ میرے ساتھ سپریم کورٹ میں تضحیک آمیز رویہ اختیار کیا گیا۔انہوں نے وزیراعظم سے مزید کہا کہ ایگزیکٹو امور میں عدالتی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، یہ رویہ آپ کے لیے بھی نقصان دہ ہوسکتا ہے۔کابینہ نے 3لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دیدیذرائع کے مطابق عمران خان نے شیخ رشید کو جواب دیا کہ ہمیں عدلیہ کا احترام کرنا ہے اور انہیں مطمئن کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے معاملات پر بھی عدالت کے تحفظات دور کرنا ہوں گے، عدالت جو پوچھے گی، بتانا ہمارا فرض ہے۔وفاقی کابینہ نے آئی جی سندھ کے تبادلے کی منظوری مؤخر کردیکابینہ میں ہونے والی اس بحث کے بارے میں جب جیو نیوز نے اجلاس میں شریک بعض وزرا سےرابطہ کیا تو انہوں نے اس کی تصدیق کی تاہم وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تردید کر دی۔ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے مہنگائی ختم نہ ہونےپر معاشی ٹیم پر برہمی کا اظہار کیاکابینہ نے چینی کمپنی کو بغیر بولی ٹھیکا دینے کا ایم او یو مسترد کردیاانہوں نے کہا کہ مہنگائی کنٹرول نہیں ہورہی ہے، مجھے مس گائیڈ کیا جارہا ہے، معاشی ٹیم میں شامل پانچوں وزراء بیٹھیں اور مہنگائی بڑھنے کی وجوہات پر انہیں مطمئن کریں۔کابینہ کے اجلاس میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) اور کراچی سے پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے وزراء نے آئی جی سندھ کے تبادلے کی مخالفت کی اور کہا کہ اگر آئی جی بدلنا ہی ہے تو سندھ حکومت کے ساتھ ساتھ انہیں بھی اعتماد میں لیا جائے، وہ بھی اسٹیک ہولڈر ہیں، مشتاق مہر کے نام پر اتفاق نہیں کر سکتے۔بشکریہ روزنامہ جنگ

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here