کوئٹہ ایف سی کے مددگار سینٹر پر حملہ ناکام،

0
714

کوئٹہ میں ایف سی کے مددگار سینٹر پر پانچ خودکش حملہ آوروں کی جانب سے کیے گئے حملے کو وہاں پرتعینات عملے نے ناکام بنا دیا۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ پانچ حملہ آوروں نے دھماکہ خیز مواد سے بھری ہوئی ایک گاڑی میں مددگار سینٹر میں گھسنے کی کوشش کی لیکن جوابی کاروائی کی مدد سے اسے ناکام بنا دیا گیا۔آئی ایس پی آر کی جانب سے کہا گیا کہ تمام حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے اور ایف سی کے مرکز پر یہ حملہ گذشتہ روز ہونے والے آپریشن کے جواب میں تھا جس میں کوئٹہ کے نواحی علاقے کلی الماس میں لشکرِ جھنگوی بلوچستان کا سربراہ سلمان بادینی اور تین شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔
ایف سی کے مددگار سینٹر پر ہونے والے حملے میں ایف سی کے چار سپاہی بھی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
بی بی سی کے نامہ نگار محمد کاظم کے مطابق صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے ایف سی کے مددگار سینٹر پر میڈیا کو بتایا کہ حملہ آوروں نے فورسز کا لباس پہنا ہوا تھا۔ انھوں نے مزید کہا کہ پنجاب فرانزکز کی مدد سے حملہ آوروں کی شناخت کی جائے گی۔کل کوئٹہ آپریشن میں کیاہوا تھا پاکستانی فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں کالعدم شدت پسند تنظیم لشکرِ جھنگوی کے خلاف ایک کارروائی کے دوران صوبے میں تنظیم کا سربراہ مارا گیا ہے اور اس آپریشن کے دوران ملٹری انٹیلیجنس کا ایک افسر بھی ہلاک ہوا ہے۔
فوجی حکام کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے نواح میں کی جانے والی اس کارروائی میں لشکرِ جھنگوی بلوچستان کا سربراہ سلمان بادینی مارا گیا، جبکہ اس کے علاوہ مزید تین تین شدت پسند بھی ہلاک کر دیے گئے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں ملٹری انٹیلیجنس کے کرنل سہیل عابد ہلاک اور چار اہلکار زخمی ہو گئے۔شکریہ بی بی سی اردو

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here