معروف صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا ہے کہ پاکستان اور ہندوستان میں سب سے خطرناک علاقے وہ ہیں جہاں پہ نیوکلیئر ہتھیار ہیں۔جو چار منٹ کے اندر دونوں ملکوں میں تباہی پھیر سکتے ہیں۔میں نے بھارت میں کچھ لوگوں سے پوچھا کہ اگر پاکستان یا بھارت کو یہ ہتھیار استعمال کرنے پڑیں تو آخری اتھارٹی کس کے پاس ہوتی ہے جو یہ استعمال کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ تو معلوم ہوا کہ اس میں اجازت نہیں دی جاتی۔کیونکہ جتنی دیر میں آپ اجازت دیں گے اتنے میں آپ کے سر پر آکر ایٹم بم گرے گا۔ڈاکٹر شاہد مسعود کا مزید کہنا تھا کے کے بھارت میں جہاں پر نیوکلئیر اثاثے ہیں اور پاکستان میں بھی ان کی نظریں سکرین پر ہوتی ہیں جہاں انہیں شک پڑے کہ کوئی چیز حرکت کر رہی ہے تو وہ فوراََآفیسر رابطہ کرتے ہیں۔ عموما پہلے بھی بتایا جاتا ہے کہ ہم آپ پر حملہ نہیں کرنے جارہے ایسا نہ ہو کے آپ آپ بٹن دبا دیں۔ سینئر تجزیہ کار ڈاکٹرشاہد مسعود نے مزید کہا ہے کہ کچھ بھی ہو، حالات خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہے ہیں،اس سارے کھیل کا اہم کھلاڑی اسرائیل ہے، وہ اس وقت کہاں ہے؟ کوئی نام نہیں لے رہا،اسرائیل کے بھارت کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات ہیں،اسرائیل کوصفحہ ہستی سے صرف پاکستان کا شاہین میزائل مٹا سکتا ہے۔انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ بھی کرلیں ، حالات خطے کو جنگ کی طرف دھکیل رہے ہیں،ہمیں اس تمام صورتحال کا ادراک ہونا چاہیے۔ ۔1981ء میں بھارت نے اسرائیل کے ساتھ ملکرکہوٹہ میں حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا ، یہ ضیاء الحق کا دور تھا۔ لیکن دوبارہ 1984ء میں ایف سولہ طیارے بھارت میں پہنچ گئے اور کہوٹہ پر حملہ کرنے کی تیاری کررہے تھے۔ جب ضیاء الحق کو حملے کی تیاری کا علم ہوگیا تھا۔سعودی عرب نے پاکستان کو خبر دی تھی کہ پاکستان پر حملے کی تیاری کی جارہی ہے۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ اب پلاننگ یہ ہورہی ہے کہ اگر نیوکلیئر بم مارا جائے تو 4منٹ نیوکلیئر بٹن دبے تو پاکستان کے پاس صلاحیت موجود ہے، کہ نیوکلیئر ہتھیار بھارت پر گر سکتے ہیں۔ لیکن کوشش ہورہی ہے کہ حملہ ہوا تو دوسرے حملے کی سکت بھی موجود ہو،حملے کی صورت میں دوارب لوگ توفوری تباہ ہوجائیں گے۔ شاہین میزائل 2750کلومیٹرفی گھنٹے کی رفتار سے پرواز کرے تووہ بغیر کسی رکاوٹ اور دفاعی سسٹم کے 12منٹ کے اندرسیدھا اسرائیل پر جاکر گرے گا۔اگراسرائیل سمجھتا ہے کہ کوئی ملک انہیں صفحہ ہستی سے مٹا سکتا ہے تواکلوتا پاکستان ہے۔یہ چیز اسرائیل کیلئے بہت پریشان کن ہے۔