آخری سانسوں میں مرید عباس نے صرف ایک لفظ ادا کیا

کراچی میں قتل کیے جانے والے اینکر مرید عباس کے سسر کا کہنا ہے کہ مرید عباس نے نزع کی حالت میں زبان سے صرف ایک ہی لفظ” عاطف” ادا کیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مقتول مرید عباس کے سسر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پولیس کی تفتیش پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے بتایا کہ وہ عاطف زمان کو جانتے ہیں وہ ان کے گھر کے سامنے رہائش پذیر تھا۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے بھی عاطف زمان کے ساتھ 50سے 60 لاکھ کی سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔جب رقم کا مطالبہ کیا تو عاطف زمان نے فون پر بدتمیزی کی اور کہا کہ آئندہ فون نہیں کرنا۔تمام لوگ مل کر معاملے کو حل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔عاطف زمان پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ڈالا گیا اور نہ ہی دھمکیاں دی گئیں۔ مرید کے سسر نے مزید بتایا کہ ساڑھے سات بجے بیٹی آفس سے آئی۔ 8 بجے مرید کا فون آیا کہ عاطف نے پچاس لاکھ دینے کے لیے بلایا ہے ۔زرا کو کہا کہ ابو کے ساتھ گھر جاؤ میں رقم لے کر آتا ہوں۔اس کے بعد عمر ریحان کی اہلیہ نے بتایا کہ عاطف نے مرید کو گولی مار کر زخمی کر دیا ہے۔جب ہم عاطف زمان کے دفتر پہنچے تو چپڑاسی ملا جس نے معلومات دی۔جب اوپر گئے تو مرید عباس خون میں لت پت پڑا تھا۔مرید کی آخری سانسیں چل رہی تھیں ۔ مرید نے صرف ایک لفظ ‘عاطف’ زبان سے ادا کیا اور اس کے بعد خاموش ہو گیا۔اسپتال پہنچنے پر ڈاکٹرز نے مرید کی موت کی تصدیق کی۔دوسری طرف عاطف زمان کے ڈرائیور ندیم کے بھائی عقیل نے اپنے ایک بیان میںپولیس کو بتایا کہ ندیم نے بیوی سے جھگڑے کے بعد خود کشی کی کوشش کی۔عقیل نے بتایا کہ ٹی وی چینلز پر مختلف خبریں چل رہی تھی کہ ندیم نے بیوی سے جھگڑے کے بعد خودکشی کی۔عقیل نے بتایاکہ ندیم چھ ماہ سے عاطف زمان کا ڈرائیور تھا۔ان کی نوکری ایسی ہے جس کی وجہ سے ان کا اپنے گھر بہت کم آنا جانا ہوتا ہے اس لئے ان کو زیادہ چیزوں کا علم نہیں۔

Comments (0)
Add Comment