جلال پور بھٹیاں:ہم نے اکثر فلموں اور ڈراموں میں تو ڈریکولا اور ایسے کئی آدم خور کردار دیکھے ہیں جو نہ صرف انسانوں کا خون پیتے ہیں بلکہ انسان کا گوشت بھی کھاتے ہیں تاہم جلال پور بھٹیاں میں ماں نے اپنے ہی بیٹے کا خون پینا شروع کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق جلال پور بھٹیاں کی اسپتال کالونی میں خاتون وضیدہ بی بی نے اپنے ہی بیٹے کو چھُریوں کے وار کر کے زخمی کر دیا۔ بچے کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ متاثرہ بچے نے بیان دیا کہ ماں میرے جسم پر کٹ لگا کر ، دانت کاٹ کر خون پیتی ہیں اور کہتی ہیں کہ خون پینے سے بہت مزہ آتا ہے۔ اہل محلہ کا کہنا ہے کہ وحیدہ بی بی ہر روز اپنے بچوں کو تشدد کا نشانہ بناتی ہیں۔ پولیس نے خاتون کو گرفتار کر کے شوہر کی مدعیت میں مقدمہ بھی درج کر لیا ہے۔ متاثرہ بچے کے انکشاف پر اہل محلہ میں بھی خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔ اہل محلہ کا کہنا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا ایک انوکھا واقعہ ہے۔ ایسا پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا کہ ایک ماں اپنے ہی بچے کا خون پیے اور اسے تکلیف سے دوچار کرے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل لاہور سے ایک خون چوسنے والے خطرناک درندہ صفت نوجوان کو گرفتار کیا گیا تھا ۔نوجوان کو اپنے اُستاد کی اہلیہ پر حملہ کرنے اور اُس کا خون چوسنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ نوجوان نے اپنی اُستانی کے سر پر بیلن مار کر بے ہوش کیا اور بتایا کہ استانی کے بے ہوش ہونے پر میں نے چھُری پکڑ کر ان کے دونوں ہاتھوں کی کلائیوں پر کٹ لگائے ۔ خون نکلنے پر میں نے ان کی کلائیوں کو منہ لگا کر کم از کم آدھے گھنٹے تک خون پیا۔ نوجوان نے بتایا کہ خون پینے کے بعد مجھے بالکل ہوش نہیں رہا ، اُس کے بعد میں نے مزید کتنے کٹ لگائے مجھے بالکل یاد نہیں ہے۔ نوجوان سے متعلق انکشاف ہوا کہ اس سے قبل میں جانوروں کا خون پیتا تھا لیکن یہ پہلی مرتبہ تھا کہ میں نے کسی انسان کا خون پیا۔ اُستاد کے گھر پہنچنے پر مجھے خون پینے کی شہوت ہو رہی تھی۔ خون کی مٹھاس میرے منہ کو لگ گئی تھی، مجھے خون شہد کی طرح میٹھا لگتا تھا۔ مجھے پیسوں کی طلب نہیں تھی صرف خون کی طلب تھی ، لہٰذا میں نے خون پیا اور میں وہاں سے نکل گیا۔ مذکورہ نوجوان بھی پولیس کی حراست میں ہے۔