ادرک اورلہسن کا استعمال موذی مرض سے بچا سکتاہے

نیویارک :پیاز اور لہسن ایسی سبزیاں ہیں جن کا استعمال ہر گھر میں ہوتا ہے اور انہیں صحت کے لیے فائدہ مند بھی مانا جاتا ہے اور اب دریافت کیا گیا کہ یہ خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ کم کرنے میں ممکنہ طور پر مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بفالو یونیورسٹی اور پیورٹو ریکو یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں پہلی بار آبادی میں ان دونوں سبزیوں کے استعمال اور بریسٹ کینسر کے خطرے پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔محققین نے دریافت کیا کہ جو خواتین لہسن اور ادرک کا استعمال کرتی ہیں، ان میں بریسٹ کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔تحقیق کے نتائج سے ماضی کے ان سائنسی شواہد کو تقویت ملتی ہے جن میں بتایا گیا تھا کہ ان دونوں سبزیوں کا استعمال کینسر کے خلاف تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔اس نئی تحقیق میں پیورٹو ریکو کی خواتین کی غذائی عادات کا جائزہ لیا گیا جو پیاز اور لہسن کا بہت زیادہ استعمال کرتی ہیں جس کو وہ ایک چٹنی سوفوریٹوکی شکل میں کھاتی ہیں جبکہ ان کا استعمال پکوانوں میں عام کیا جاتا ہے۔محققین کے مطابق پیورٹو ریکو میں بریسٹ کینسر کی شرح براعظم امریکا میں سب سے کم ہے اور اسی لیے یہاں کی آبادی تحقیق کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ان دونوں پر اس لیے توجہ مرکوز کی گئی کیونکہ یہ فلیونوئڈز اور آرگنو سلفر کمپانڈ سے لیس ہوتی ہیں اور یہ کمپانڈز یا مرکبات اانسانوں میں انسداد کینسر جیسا کام کرتے ہیں جو کہ جانوروں پر ہونے والی تجرباتی تحقیق میں دیکھا گیا ہے۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ان دونوں کے امتزاج سے ملنے والی چٹنی کا روزانہ کچھ مقدار میں استعمال بریسٹ کینسر کا خطرہ 67 فیصد تک کم کرسکتا ہے۔اگرچہ یہ تحقیق تجزیاتی تھی اور اس میں ان دونوں کے اس فائدے کے پیچھے موجود میکنزم کی وضاحت نہیں کی گئی مگر محققین کے خیال میں فلیونوئڈز اور آرگن سلفر کمپانڈز ہی بنیادی وجہ ہیں۔

Comments (0)
Add Comment