آئی ایم ایف نے مہنگائی کی پیشگوئی کردی،

لاہور(نیوزڈیسک) سینئر تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے مہنگائی 13فیصدہونے کی پیشگوئی کردی،آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کومستحکم ہونے کیلئے 38ارب ڈالر چاہیے،حکومت ہدف کوپورا کرنے کیلئے بڑے لوگوں پر ٹیکس لگانے کو تیار نہیں،جبکہ آئی ایم ایف کا 6ارب ڈالر پیکج اونٹ کے منہ میں زیرہ ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی

کت پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ماشاء اللہ گورنر اسٹیٹ بینک مصر میں بڑا کارنامہ سرانجام دے کر آئے ہیں، یہ اپنی پریس کانفرنس میں غلط بیانی کررہے تھے، گردشی قرضوں کے بڑے پہلو ہیں۔گردشی قرضے پاور کمپنیاں ادا نہیں کرتیں، سبسڈیز بڑی ہیوی ہیں، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں سیاسی مداخلت نہیں کی جائے گی؟ اس سے کیا مراد ہے؟ سیاسی مداخلت کا مطلب یہ ہے کہ حکومت کچھ نہیں کرے گی، بلکہ جتنا بھی خسارہ ہوگا نیپرا ٹیرف بڑھا کراپنا پورا کرلے گی۔مطلب منتخب حکومت سب کچھ چھوڑ دے گی،تو باقی آئی ایم ایف کی تمنا کے مطابق کیا جائے گا۔منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی معاونت کوروکا جائے گا، اس کا کون تعین کرے گاکہ ہم روک رہے ہیں؟حافظ سعید پر توپابندی لگا دی گئی ہے، بہت خرابیاں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی تلوار لٹک رہی ہے وہ ہمیں بلیک لسٹ کرنے کے درپر ہیں۔آئی ایم ایف کا پیکج کافی محنت کے بعد ملا ہے۔آئی ایم ایف کا 6ارب ڈالر پیکج اونٹ کے منہ میں زیرہ ہے۔عارف نظامی نے کہا کہ آئی ایم ایف کے مطابق ہیں مستحکم ہونے کیلئے 38ارب ڈالر چاہیے،آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ مہنگائی 13فیصد تک جائے گی،لیکن حکومت کہتی ہے کہ مہنگائی پچھلی حکومت9فیصد سے کم ہوگئی ہے،ٹیکسوں کی شرح میں 5فیصد اضافہ کیا جائے گا،اب جن پر ٹیکس لگنا چاہیے ان پر لگ نہیں رہا،ابھی اثاثے ڈکلیئر کیے ہیں ،پی ٹی آئی اور سب سیاسی جماعتوں کے بڑے بڑے لوگ موجود ہیں۔سوال یہ ہے کہ آپ ان پر ٹیکس لگانے کو تیار نہیں ، شرح نمو2.4فیصد سے بھی کم ہے، یہ آبادی کی شرح سے بھی کم ہے، اس کا مطلب غربت میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔اب احساس پروگرام چلانے سے کچھ نہیں ہوگا ، جب تک معیشت کا انجن نہیں چلے گا۔ عارف نظامی نے کہا کہ حکومت نے بے نامی کا چکر شروع کردیا، شبر زیدی نے خود کہا کہ ہم پہلے ہی بڑے کاروباری لوگوں کو پکڑیں گے؟ یعنی ان کی جائیدادیں ضبط کریں گے، اس نے عدم استحکام ہوگا ، یعنی پاکستان میں ان کا سوشل ازم نافذ کرنے کا پروگرام ہے؟ انہوں نے کہا کہ اب چیئرمین نیب کہتا ہے کہ 40سال قبل جو موٹرسائیکل پر تھا وہ گاڑی پر کیسے آگیا؟یہ کیا لاجک ہے؟

Comments (0)
Add Comment