فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) نے مطلوبہ ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے افسران کے اندھا دھند تبادلے شروع کردیے، تبادلوں میں وفات پاجانے والے افسران کوبھی نہ چھوڑا گیا، 6 ماہ پہلے انتقال کرنے والے انسپکٹرصدیق سالک، احمرسلیم اور4 ماہ پہلے وفات پانے والے کلرک بھی تبادلہ کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف بی آر پچھلے مالی سال کا ٹیکس اکٹھا کرنے کا ہدف پورا نہ ہونے پر اب جہاں عوام کے تمام طبقات پر مہنگائی کا بوجھ ڈال دیا ہے وہاں آئی ایم ایف کا 5500 ارب کا ہدف پورا کرنے کیلئے اندھا دھند تبادلوں میں وفات پاجانے والے افسران کوبھی نہ چھوڑا۔بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر نے6 ماہ پہلے انتقال کرنے والے انسپکٹرصدیق سالک اور احمرسلیم کا بھی تبادلہ کردیا ہے۔ ایف بی آرنےمرحوم انسپکٹرصدیق اوراحمرسلیم کاسی آرٹی او سے آرٹی اوٹوتبادلہ کردیا ہے۔ ایف بی آرنے4 ماہ قبل جہان فانی سے کوچ کرجانے والے کلرک کا بھی تبادلہ کردیا۔ لاہورکے اپرڈویژن کلرک اویس اشتیاق بھٹی مرحوم کا آرٹی اوٹوتبادلہ کردیا گیا۔ اپرڈویژن کلرک اویس اشتیاق بھٹی18 فروری کوعارضہ قلب کے باعث انتقال کرگئے تھے۔ سیکرٹری مینجمنٹ آئی آرولایت خان نےمرحومین کے تبادلے کے احکامات جاری کئے۔ دوسری چیئرمین ایف بی آر نے آج چیمبر آف کامرس فیصل آباد کا دورہ کیا۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ صنعت کاروں کے تحفظات دور کرنے کیلئے فیصل آباد چیمبر کا دورہ کیا۔ تمام مسائل کا حل آٹو میشن ہے۔ہمارے گرین چینل سے45 فیصد کلیئرہورہا ہےاسے60 فیصد تک لے جائیں گے۔ اس سے قبل چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)شبر زیدی نے لاہور چیمبر کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسز کے حوالے سے کاروباری برادری کے تحفظات دور کریں گے لیکن جس کو کاروبار کرنا ہے اسے ٹیکس تو دینا ہی پڑے گا۔اتوار کو لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر )شبر زیدی نے کہا کہ گھی کی قیمت نہیں بڑھنے دی جائیگی‘چینی اور سیمنٹ کے ڈیلرز پر عائد ٹرن اوور ٹیکس1.5فیصد سے کم کرکی0.25فیصد کردیا ہے، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال ، اسمگلنگ اور انڈر انوائسنگ کا مسئلہ حل کیے بغیر ملکی صنعت نہیں چل سکتی۔شبر زیدی نے مزید کہا کہ ٹیکسز کے حوالے سے کاروباری برادری کے تحفظات دور کریں گے لیکن جس کو کاروبار کرنا ہے اسے ٹیکس تو دینا ہی پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریٹیلرز کے لیے 3 حصوں پر مشتمل ٹیکس کا نیا نظام تشکیل دیا گیا ہے۔شبر زیدی نے نے کہا کہ ایف بی آر چھوٹے اور درمیانے درجے کے اسٹیل میلٹرز کے یلے علیحدہ قانون سازی پر غور کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ 3.41 لاکھ بجلی کے صارفین ہیں ‘جس میں سے 44 ہزار رجسٹرڈ ہیں اور 19 ہزار سیلز ٹیکس میں رجسٹرد ہیں۔انہوں نے کہا کہ مالی سال 2018 کے گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع اس لیے کی ہے تاکہ ٹیکس گزار اپنے گوشوارے درست کرلیں پھر ان سے 5 سال پرانی باتیں نہیں پوچھوں گا، 31 لاکھ کمرشل صارفین کا ڈیٹا ہمارے پاس ہے لیکن کسی کا ماضی نہیں کھولیں گے۔