ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے کے بعد علاقے کی بجلی معطل ہو گئی، زخمیوں کو قریبی اسپتال میں منتقل کر دیا گیا جبکہ جوہر موڑ سے جوہر چورنگی جانے والی سڑک ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی۔ذرائع کے مطابق کریکر حملے کی جگہ بم ڈسپوزل اسکواڈ، سی ٹی ڈی، رینجرز اور پولیس موجود ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار کا کہنا ہے کہ دھماکا ہمارے بالکل بائیں جانب ہوا، اراکین رابطہ کمیٹی اور کنوینر خالد مقبول صدیقی محفوظ ہیں، واقعے کے بعد بھگدڑ مچ گئی، میں اور خالد مقبول صدیقی اسٹیج پر موجود تھے۔خواجہ اظہارالحسن کا مزید کہنا ہے کہ کریکر حملے میں میرا ڈرائیور اور خالد مقبول صدیقی کا کوآرڈینیٹر زخمی ہوا۔فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے تحت محفل میلاد کا انعقاد کیا گیا تھا، دھماکا فٹ پاتھ کے قریب ہوا،خالد مقبول صدیقی بھی محفل میلادمیں موجود تھے،دھماکے میں ایم کیوایم کےشعبہ اطلاعات کاکارکن بھی زخمی ہوا ہے،دھماکا فٹ پاتھ کے قریب ہوا۔پولیس کا کہنا ہے کہ گلستان جوہر میں پرفیوم چوک کے قریب دھماکا سناگیا،دھماکے کی نوعیت کاتعین کیاجارہاہےجبکہ آئی جی سندھ نےپرفیوم چوک پردھماکےکی رپورٹ ایس ایس پی ایسٹ سے طلب کرلی۔ چیف سیکریٹری سندھ ممتازعلی شاہ کا کہنا ہے دھماکے کے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔چیف سیکریٹری سندھ ممتازعلی شاہ نے آئی جی سندھ اور کمشنر سے رپورٹ طلب کرلی۔
ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا ہے کہ کریکر حملے میں 2 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ کسی تھانے یا پولیس حکام کو میلاد کے انعقاد کی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔انچارج سی ٹی ڈی مظہرمشوانی کا کہنا ہے کہ پولیس اور رینجرز نے دھماکے کے مقام کو سیل کردیا، اور چیک کیا جارہا ہے کہ دھماکا کس نوعیت کا تھا، اطراف کی عمارتوں میں تلاشی کاکام شروع کردیا۔انچارج سی ٹی ڈی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسٹیج کے آگے اور پیچھے تمام چیزوں کا معائنہ کررہےہیں۔ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ریحان ہاشمی کا کہنا ہے کہ کراچی میں کسی قسم کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں سے ڈرنے والے نہیں۔بشکریہ روزنامہ جنگ