حکومت مارکیٹ بمقابلہ ن مارکیٹ

حکومت مارکیٹ بمقابلہ ن مارکیٹ
زبان حلق
تحریر چوہدری رستم اجنالہ
آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر مسلم لیگ نواز نے غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا ہے۔میں نے تواج تک ہر جماعت ہر پارٹی کو یہی کہتے سنا ہے کہ غیر مشروط حمایت کرتے ہیں جیسے ہمیشہ استعفی دینا والا کہتا ہے کہ ذاتی مصروفیت کی وجہ سے استعفی دے رہا ہوں اور بعد میں کوئی اور ہی بات سامنے آتی ہے کہیں اس غیر مشروط کا بھی نتیجہ بعد میں تو نہیں آنے والا ؟ اس بل پر پیپلز پارٹی بھی شائید حکومت کی حمایت کر دے اور اس طرح یہ بل بھاری اکثریت سے منظور کر لیا جائے اور یہ بہت اچھی بات ہے کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر ملک کی بہتری کے لیے کام کریں اور یہ مسلہ ہمیشہ کے لیے حل ہو جائےاور ملک بہتر سمت چلتا رہے چیف آف آرمی سٹاف کی ایکٹینشن یہ پہلی باری نہیں ہو رہی ہے پہلے بھی ہوتی آئی ہے لیکن پہلی حکومتیں کرتی رہی ہیں اور اپوزیشن اس کی مخالفت کرتی آئی ہیں بلکہ جب سابقہ حکومت نے یہ کام کیا تھا تو موجودہ حکومت جو اس وقت کی اپوزیشن تھی اس نےبھی مخالفت کی تھی اور حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور اب وہ کام خود کر رہی ہے۔ اس بل کی حمایت کر نے پر مسلم لیگ نواز کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے بلکہ شوشل میڈیا پر نواز لیگ کے اپنے ورکروز بھی نالاں نظر آ رہے ہیں ۔اصل میں مسلم لیگ اس ترمیمی بل کی حمایت کر کہ جو سودا کر رہی ہے وہ میری نظر میں کوئی گھاٹے کا سودا نہیں ہے اس کا فائدہ جو نون لیگ کو ہو گا وہ تو وقت ہی بتائے گا بلاول کی ایم کیو ایم کو پیشکش سے جیسے حکومتی ایوانوں میں ہلچل مچ گئی ہے اور حکومت کی طرف سے وزیروں مشیروں کو اتحادی جماعتوں سے رابطوں اور اعتماد میں لینے کے ٹاسک دے گئے ہیں اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ حکومت کو اس پیشکش پر کتنی پریشانی ہوئی ہے اور اب نواز لیگ نے اس بل کی حمایت کر کہ ایک بہت بڑا پتا پھینکا ہے اس حمایت پر شائید حکومت بہت خوش دیکھائی دے رہی ہے کہ یہ اس کی بڑی کامیابی ہے لیکن حکومت کو محتاط رہنا ہو گا کیوں کہ حکومت کی پی ٹی آئی مارکیٹ (دوکان)کے ساتھ اب ایک اور ن نام کی مارکیٹ (دوکان ) دوبارہ کھل رہی ہے جو کچھ عرصہ پہلے کب وجوہات کی بنا پر بند ہو گئی تھی اس دوکان کے کھلنے سے حکومت کے مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے اب اس کا افتتاح مسلم لیگ بہت جلد دوبارہ کر نے جا رہی ہے اور اس مارکیٹ کے دوبارہ کھلنے پر حکومت کی سیل پر خاصہ اثر پڑے گا پہلے تو صرف حکومت کی ہی مارکیٹ تھی اور اب تو ساتھ ایک اور مارکیٹ کھل رہی ہے اور دوسری مارکیٹ کھلنے سے پہلی مارکیٹ پر اثر تو پڑہتا ہی ہے نا اس لیے حکومت کو اب پہلے سے زیادہ توجہ اپنی مارکیٹ (دوکان) پر دینا ہو گی ورنہ اس نون مارکیٹ کی سیل (آمدن) میں اضافہ ہو جائے گا اور اسکی دوکان کا کام ٹھپ بھی ہو سکتا ہے بلکہ بند بھی اور یاد رہے کہ نون مارکیٹ والوں کو ان سے کئی گناہ زیادہ تجربہ ہے دوکان داری کا اور وہ اس کام میں بے حد مہارت بھی رکھتے ہیں برحال اس بل کی حمایت کا پیپلز پارٹی کو تو شائید کوئی خاطر خواہ فائدہ نہ ہو سکے البتہ مسلم لیگ کو اسکا بہت فائدہ ہو گا وہ جلدی ہو یا کچھ دیر بعد ۔لیکن ہو گا ضرور اور یہی ن لیگ کی بڑی کامیابی ہے جو ابھی کچھ لوگوں کو نظر نہیں آ رہی نون لیگ کے پھول دوبارہ تروتازہ ہونے کی امید سے ہیں اور امید پر ہی دنیا قائم ہے کچھ اسی طرح پیپلز پارٹی بھی امید سے ہے ۔کہتے ہیں نا کہ اچھے کی امید رکھنی چاہیے اور یہ بہت اچھی بات ہے کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں امید سے ہیں
پوستہ رہ شجر سے کہ امید بہار رکھ
یہ جو لکھا ہے وہ میرا ذاتی خیال ہے ضروری نہیں یہ سب کچھ ہی ہو میرا خیال غلط بھی ثابت ہو سکتا ہے پاکستان کی سیاست کے بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے اور جن خیالات کا اظہار میں نے کیا ہے اگر وہ کسی کو اچھے نہ لگیں یا ان کے کوئی اتفاق نہ کرتا ہو تو معاف کرنا پلیز

Comments (0)
Add Comment