پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن سندھ اسمبلی عمران علی شاہ نے پارٹی چھوڑ دی۔ سندھ اسمبلی کی رکنیت بھی مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پی ٹی آئی کی جانب سے 9 مئی کے واقعات پر احتجاجاً کیا۔عمران علی شاہ پی ایس 129 سے تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی ہیں۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میں تحریک انصاف سے بطور ایم پی اے مستعفی ہورہا ہوں۔
عمران علی شاہ نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات پر بہت تکلیف اور افسوس ہوا، میانوالی میں یادگار جہاز کو تباہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ میں سیاست میں اس لیے نہیں آیا تھا کہ سڑکوں پر آ کر بدمعاشی کروں۔عمران علی شاہ نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد تین چار دن سو نہیں سکا، میں بہت زیادہ تکلیف میں رہا، میں تحریک انصاف سے بطور ایم پی اے مستعفی ہورہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں پی ٹی آئی کے کسی گروپ میں بات نہیں کررہا تھا، جائزہ لے رہا تھا، 9 دن بعد ضمیر نہیں جاگا، دیکھ رہا تھا لوگوں کی کیا سوچ ہے۔عمران علی شاہ نے کہا کہ اگر آپ اپنے گھر کے رکھوالے کو ہی مار دیں گے تو کیا ہوگا، میرے والد ڈاکٹر محمد علی شاہ کی خدمات ہیں، بھائی دو بار ایم پی اے رہے۔انہوں نے کہا کہ میں کسی سے ڈرنے والا نہیں، نہ ہی کوئی مجھے ڈکٹیٹ کرسکتا ہے، سندھ اسمبلی سے استعفیٰ دے رہا ہوں، میں بطور ایم پی اے تحریک انصاف کا حصہ نہیں۔عمران علی شاہ نے مزید کہا کہ میرا کام نہیں کہ کسی پارٹی پر پابندی لگانے کی بات کروں، رکن اسمبلی بننے سے میرے پیشے کا نقصان ہوا، میں اپنی ضمیر کےلیے پی ٹی آئی میں گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ میرے پاس ’جاؤ احتجاج کرو‘ کا میسج ضرور آیا، ’جلاؤ گھیراؤ کرؤ کا میسج نہیں آیا تھا۔ڈاکٹر عمران علی شاہ نے کہا کہ میں اب اپنے معمول اور پیشہ ورانہ زندگی میں واپس جارہا ہوں، کل پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی سے استعفیٰ جمع کراؤں گا، مستقبل میں کسی سیاسی جماعت میں شامل ہوں گا یا نہیں، کہنا قبل از وقت ہوگا۔