ایک جوتااور سو جوتے
زبان حلق
تحریر ۔چوہدری رستم اجنالہ
ہمارا دین اخلاقیات کا درس دیتا ہے لیکن بہت افسوس کی بات ہے کہ گذشتہ روز کی ایک ہے کہ سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد حاقان عباسی نے پاکستان کے معزز ایوان میں اسپیکر قومی اسمبلی جناب اسد قیصر کو اجلاس کے دوران جوتا مارنے کی دھمکی دے ڈالی یاد رہے کہ گذشتہ روز قومی اسمبلی اجلاس کے دوران سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے درمیان تلخ کلامی بڑھ گئی، ن لیگی رہنما نے اسپیکر کو جوتا مارنے کی دھمکی دے دی سوچنے کی بات ہے کہ کیا یہ الفاظ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم کو زیب دیتے ہیں ؟ یہ بات قابل افسوس ہے کہ ہمارے لیڈر کس طرح اخلاقیات سے گرے ہوئے الفاظ استعمال کرتے ہیں وہ اپنے اور دوسرے کے عہدے کا بھی خیال نہیں رکھتے اور اتنی گری ہوئی باتیں کرتے ہیں ۔شاہد خاقان عباسی کی دھمکی کے بعد سونے پہ سوہاگہ کہ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اس دھمکی کا جواب ان الفاظ سے دیا کہ شاہد خاقان1 جوتا ماریں گے تو ہم 100 جوتے ماریں گے کیا یہ الفاظ ہمارے پیارے اسلامی جمہوریہ پاکستان کی کسی وزیر کو زیب دیتے ہیں ؟ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ شاہد خاقان عباسی کو ایوان میں بات کرنے کی تمیز نہیں -یہ بات قابل غور ہے کہ اپ عوام کو اس طرح کے بیانات سے کیا پیغام دے رہے ہیں ؟ ہمارے لیڈران کو اسطرح کے بیانات سے اجتناب کرنا چاہیے ۔خداراہ اسطرح کی باتوں سے اپنے ورکرز کے جذبات نہ آبھاریں ۔یہ اچھی بات نہیں ہے اس سے سیاست مزید گندی ہو گی آپکی ذمہ داری ہے کہ عوام کے جذبات کو قابو رکھے کی کوشش کریں۔ اور سیاست کو اس طرح کے گند سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے پاک کریں ۔یہی بات ہمارے اور ہمارے ملک کے حق میں بہتر ہے یہ آپ سمیت تمام سیاست دانوں کی ذمہ داری بھی ہے پلیزاپ اپنی ذمہ داری پوری کریں اللہ کرے ہمارے ملک کا ہر شہری ہمارے لیڈران اپنی اخلاقی ذمہ داریاں پوری کریں اور ہمارا ملک امن کا گہوارا بنے اللہ ہمارے ملک پاکستان کو ہر قسم کی مشکل پریشانی دکھ تکلیف سے محفوظ رکھے آمین