شراب خانہ کھُل گیا، اہل علاقہ بھی سراپا احتجاج

کراچی کے ڈیفنس فیز ٹو ایکسٹینشن میں شراب خانہ کھولے جانے کے خلاف اہلِ علاقہ نے احتجاجی مظاہرہ کیاہے۔ ذرائع کے مطابق کراچی کے ڈیفنس فیز ٹو ایکسٹینشن میں شراب خانہ کھولا گیا ہے جس پر اہلیانِ علاقہ نے احتجاج کیا اور، انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس شراب خانے کو بند کیا جائے کیونکہ یہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے اور سریح گناہ ہے اور اس شراب خانے سے نوجوانوں کو گناہ کی ترغیب مل رہی ہے۔ شراب خانہ کھولنے کیخلاف مظاہرے کی قیادت پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور ایم این اے آفتاب صدیقی اور ایم پی اے شہزاد قریشی نے کی۔آ فتاب صدیقی اور شہزاد قریشی کی قیادت میں ہونے والے اس مظاہرے میں ڈیفنس کلفٹن کی رہائشی خواتین ، نوجوانوں اور بزرگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرے میں اراکین اسمبلی صائمہ ندیم، ادیبہ حسن، اقلیتی ونگ کے رہنما مکیش داتار، سنجے گنگوانی، ممبر ایگزیکٹو بورڈ عمران صدیقی، عدنان اسماعیل، توقیر احمد، افتخار فاروقی اور دیگر بھی شریک تھے۔ آفتاب صدیقی نے اس موقع پر کہا کہ شراب نوشی ایک لعنت ہے اور تمام مذاہب میں اسے حرام قرار دیا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی صورت شراب خانوں کو اپنے گلی محلوں میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔ آفتاب صدیقی نے شراب خانے کے خلاف بڑی تعداد میں اہلیان علاقہ کے باہر نکلنے پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ کی کوشش رنگ لائیں گی اور ہم شراب خانہ نہیں کھلنے دیں گے۔ یاد رہے کہ پاکستان بننے کے وقت ملک میں سینکڑوں شراب خانے موجود تھے اور ویزراعظم ذولفقار علی بھٹو کے دور میں بہت سے نئے شراب خانے کھولے گئے تھے لیکن ضیاء الحق کے دورِ حکومت میں ان تمام شراب خانوں کو ختم کر دیا گیا تھا اور اسے ملک میں ممنوع قراردے دیا گیا تھا۔ قانون کے مطابق شراب بیچنا جرم ہے تاہم بڑے ہوٹلوں میں غیرملکی مہمانوں کے ٹھہرنے کے سبب انہیں مخصوص مقدار میں شراب بیچنے کے پرمٹ جاری کیے جاتے ہیں البتہ اب شہر کے بیچ و بیچ شراب خانہ کھولنے کی کوشش کی گئی ہے جس پر اہلِ علاقہ نے احتجاجی مظاہرہ کیاہے اور شراب خانہ بند کرنے کے مطالبہ کیا ہے۔

Comments (0)
Add Comment