قیدی ڈاکٹر سجاد 15 سال سے جیل میں قید ہیں اور دورانِ قید انھوں نے گریجوایشن یعنی بی اے کے امتحان کے علاوہ ایم اے پولیٹکل سائنس اور ایم اے انگلش بھی کیا ہے۔
جیل میں قیدیوں کی تعلیم حاصل کرنا کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن سزائے موت کے کسی قیدی کا جیل کے اندر گریجوئیشن اور ڈبل ایم اے کرنے کا یا ایک منفرد واقعہ ہے۔
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے حکام کے مطابق جیل میں قید افراد میں تعلیم حاصل کرنے کا شوق بڑھ رہا ہے اور ماضی کی نسبت اب زیادہ قیدی تعلیم حاصل کرنے کے لیے رابطے کرتے ہیں۔
ڈاکٹر سجاد کے وکیل خورشید خان نے بتایا کہ ڈاکٹر سجاد قانون کی ڈگری یعنی ایل ایل بی کرنا چاہتے ہیں اس لیے عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ ان کے لیے خیبر پختونخوا کے کسی لا کالج میں داخلے کا بندو بست کیا جائے اور انھیں قانون کی تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دی جائے۔
شکریہ بی بی سی اردو