لڑکی کو نیم برہنہ حالت میں رکھے جانے کا انکشاف

نجی ٹی وی چینل پر اپنے پروگرام میں بات کرتے ہوئے اینکر پرسن ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے انکشاف کیا کہ لاہور کے علاقہ سمن آباد میں موجود ایک گھر میں ایک شخص نے نوجوان لڑکی کو نیم برہنہ حالت میں قید کر رکھا ہے۔ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اپنے پروگرام میں اس بچی کی ویڈیو دکھاتے ہوئے بتایا کہ اس بچی کی یہاں موجودگی کا انکشاف تب ہوا جب آس پاس کرکٹ کھیلنے والے کچھ بچوں کی گند اس گھر میں چلی گئی اور وہ یہ سمجھ کر ، کہ اس گھر میں کوئی نہیں رہتا ، اندر کود گئے لیکن گھر کے اندر داخل ہونے پر اُنہیں وہاں کسی کی موجودگی کا انکشاف ہوا۔
ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے اس گھر کے پڑوسی کا نام صیغہ راز میں رکھتے ہوئے ان سے تفصیلات دریافت کیں جس پر پڑوسی نے بتایا کہ اس گھر کے دروزے کے بالکل ساتھ سردار ایاز صادق کا بورڈ لگا ہوا ہے ، لیکن اگر وہ وہاں آ بھی جائیں تو وہ شخص باہر آ کر کسی سے نہیں ملتا۔ اہل علاقہ کی جانب سے دریافت کیا گیا کہ رات کو اس گھر سے ایک عورت کے چیخنے کی آوازیں آتی ہیں ،یہ کیا ماجرا ہے ؟ تو اُس گھر کے مالک شخص نے اہل علاقہ کو بتایا کہ وہ عورت پاگل ہے اور میری بہن ہے ۔ اس شخص کی پہلے بھی ایک بہن تھی ، جب وہ فوت ہو گئی تو وہ اپنی بہن کی میت کو گھر کے باہر رکھ کر گھر کو تالا لگا کر چلا گیا تھا جس کے بعد اہل علاقہ نے اس کی بہن کی میت اُٹھائی اور خود اِسے قبرستان میں دفنایا۔ پڑوسی نے بتایا کہ اس کے بعد ہمیں تجسس ہوا ، ہم نے مزید جاننے کی کوشش کی تو ہمیں علم ہوا کہ گھر کے اندر موجود عورت برہنہ حالت میں ہے۔ اگر وہ پاگل بھی ہے تو اُس کا علاج ممکن ہے ، کم از کم اُس کو اس حالت میں نہیں رکھنا چاہئیے۔ کوئی اُس شخص نے پوچھنے والا نہیں ہے کہ وہ ایسا کیوں کرتا ہے۔ محلے میں نہ تو کسی سے وہ سلام کرتا ہے اور نہ ہی کسی کو بُلاتا ہے۔ کسی کو اپنے گھر کے دروازے اور کھڑکی کے پاس کھڑا تک نہیں ہونے دیتا اور ڈر ڈر کر رہتا ہے۔ پڑوسی کی بات سُن کر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین نے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی توجہ اس جانب مبذول کروائی اور کہا کہ ہمارے پاس اس مکان کی تصاویر اور لوکیشن بھی موجود ہے لیکن میں نے سردار ایاز صادق کے نام کے بورڈ کا اشارہ دے دیا ہے ۔ اگر وزیراعلیٰ پنجاب بااختیار ہیں تو ہم سے رابطہ کریں اور اُس بچی کو بازیاب کروائیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں بطور اینکر اور نیوز چینل سے اپیل کر رہا ہوں کہ اُس بچی کو قید سے آزاد کروائیں کیونکہ یہ آپ کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے پولیس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پولیس اتنی اچھی ہے کہ ویڈیو دیکھ کر صلاح الدین کو تو پکڑ سکتی ہے ، میں بھی کیمرے کے سامنے ہی ہوں۔ بس منہ نہیں چڑا سکتا، میری وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل ہے کہ بچی کو بازیاب کروایا جائے۔

Comments (0)
Add Comment