لیک کی گئی ویڈیو پر حکومت کا شدید ردِ عمل

ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہبازگل نے کہا ہے کہ بیگم صفدراعوان نےآج الف لیلیٰ داستان کی دوسری قسط سنائی، خودساختہ نوزائیدہ لیڈرکے ساتھ 60،60 سال کے بزرگ سیاستدان ڈرے بیٹھے تھے، اخلاق سے گری جماعت مبینہ طورپرچھپ کربنائی گئی ویڈیو کوفخرسے دکھاتی رہی۔ ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہبازگل نے مسلم لیگ ن کی پریس کانفرنس پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بیگم صفدراعوان نےآج الف لیلیٰ داستان کی دوسری قسط سنائی، خودساختہ نوزائیدہ لیڈرکے ساتھ ساٹھ ساٹھ سال کے بزرگ سیاستدان ڈرے بیٹھے تھے۔ اخلاق سے گری جماعت مبینہ طورپرچھپ کربنائی گئی ویڈیو کوفخرسے دکھاتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ پرحملےکرنےوالوں نےآج احتساب عدالت کےمعززجج کی کردارکشی کی۔ اسی طرح وفاقی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے مریم نواز کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں کہا کہ آج پوری قوم نے دیکھا ایک خاتون جس نے سونے کا چمچہ منہ میں لے کر آنکھ کھولی، اس کا عوام کے بنیادی حقوق کی بات کررہی ہے؟ مریم نواز کی آج کی گفتگو کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ناصر بٹ نوازشریف کاقریبی مخلص کاروباری رفیق اور دوست ہے۔ اس ٹیپ کے پیچھے جو شخص ہے ، کسی کی ذاتی زندگی کی ویڈیو بنانا غیرقانونی ہے۔لیکن ہم آڈیو اور ویڈیو کی فرانزک آڈٹ کروائیں گے۔آڈیو ٹیپ کو ٹیمپر کرنے والوں کا سرغنہ جیل میں ہے۔مریم صفدر آڈیو ٹیپ کو میڈیا میں بیچنا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مریم صفدر نے قوم کی ہمدردیاں سمیٹنے کی ناکام کوشش کی۔ منشیات گینگ کا سرغنہ ہے۔شہبازشریف ہارے ہوئے جواری کی طرح بھتیجی کے پہلو میں بیٹھے تھے۔ واضح رہے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ویڈیو سامنے لے آئی، انہوں نے آج یہاں پارٹی صدر شہبازشریف اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے رسیدیں بھی دیں، ثبوت بھی دیے، سب کو کچھ جانتے ہوئے بھی سازش اور انتقام ہے ، ہم عدالت میں پیش ہوئے، ان کے ساتھ بے گناہ بیٹی کو بھی گھسیٹا گیا ، اور جیل میں ڈال دیا گیا۔ ہم نے ثبوت دیے لیکن ہمارے ثبوتوں کو تسلیم نہیں کیا گیا۔مریم نواز نے کہا کہ ہم نے باربار عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا، لیکن ہر بار فیصلہ حق میں نہیں ہے، پھر نوازشریف نے اپنا معاملہ اللہ کی عدالت میں چھوڑ دیا۔اب ایسی مدد آئی ہے کہ سب حیران اور پریشان ہوگئے،سزا دینے والا خود بول اٹھا کہ نوازشریف کے ساتھ زیادتی اور ناانصافی ہوئی، سزا دینے والا خود بول اٹھا کہ فیصلہ کیا نہیں کروایا گیا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ میں وہ کہانی شیئر کرنے جا رہی ہوں کہ یہ ناقابل تردید حقیقت ہے۔جس کے بعد نوازشریف سرخروٹھہر جائے گا پھر رتی برابر شک نہیں رہتا کہ نوازشریف ظلم اور ناانصافی کا نشانہ بنا۔مریم نواز نے کہا کہ میں آپ کو ایک ریکارڈنگ دکھانے لگی ہوں۔ جو میاں نوازشریف سے محبت کرنے والے نے بنائی ہے۔ نیب جج ارشد ملک جنہوں نے العزیزیہ ریفرنس میں سزا سنائی۔ اس کے نتیجے میں نوازشریف کوٹ لکھپت جیل میں ہیں۔ویڈیو ریکارڈنگ کے مطابق ، یہ ناصر صاحب کی گاڑی ہے، اور جج صاحب کا اپنا گھر ہے، ارشد ملک کا گھر ہے، جہاں بٹ صاحب جو بلایا تھا،ان کی پرانی جان پہچان تھی۔اب ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نیب عدالت کے جج تشریف لاتے ہیں۔جج صاحب فرماتے ہیں کہ ہر چیز کو تھوڑا تھوڑا جس طرح ساز بجانے والے ہوتے ہیں کبھی یہاں سے ٹائٹ کیا کبھی وہاں سے ، آخر میں وہی آواز نکلتی ہے، جووائلن بجانے والی نکلتی ہے۔ جہاں وہ لے جانا چاہتے ہیں۔ اب وہ اپنی زبان سے فرماتے ہیں کہ میرے فیصلوں میں کیا جھوٹ تھا اور کیا جھول تھا ، اور کس طرح نوازشریف کو سزا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ نے ذوالفقار بھٹو کو دی جانے والی سزا کو جوڈیشل مرڈر قرار دیا تھا۔لیکن اللہ کا شکر ہے کہ جج نے اس وقت گواہی دے دی ،میں نے کہا تھا کہ میں نواز شریف کو مرسی نہیں بننے دوں گی، ایک اور وزیراعظم کو اس طرح کے ہتھکنڈوں کی بیل نہیں چڑھنے دوں گی، آخری حد تک جاؤں گی، مجھے خطرہ ہے، کیونکہ اس ملک میں سچ بولنے کی اجازت نہیں۔ میں تمام منتخب وزراء اعظم کا مقدمہ لڑ رہی ہوں۔

Comments (0)
Add Comment