نئی دہلی بھارت میں کورونا وبا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث مسلمانوں نے مساجد کواسپتالوں میں تبدیل کردیا ہے، گجرات میں ایک مسجد کو50، دارالعلوم دیوبند میں بھی142 بستروں پر مشتمل اسپتال قائم، جماعت اسلامی ہند کے امیرسید سعدت ﷲ حسینی نے بھارت میں اپنی طلبہ تنظیم ایس آئی او کیساتھ مل کر ملک بھر میں اپنے کارکنوں کا نیٹ ورک قائم کردیا ہے ، یہ نیٹ ورک 24گھنٹے کورونا کے مریضوں کیلئے خدمات سرانجام دے گا، مریضوں کو سلنڈرز کی فراہمی ، پلازمہ ، اسپتال میں بستروں کا انتظام اور ادویات کو یقینی بنانے میں کردار ادا کرے گا ، پلازمہ ڈورنز کی رجسٹریشن بھی کی جائیگی، مغربی ریاست گجرات میں ایک مسجد کو50 بستروں کے اسپتال میں تبدیل کیا گیا ہے۔ مساجد میں مسلمانوں کی جانب سے تشویشناک مریضوں کو آکسیجن فراہم کی جا رہی ہے اوران کے لیے بستروں کا انتظام کیا جارہا ہے۔مسجد کے منتظم کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی صورتحال بہترنہیں اورلوگوں کو علاج کے لیے اسپتال میں بستر نہیں مل رہے تو ہم نے متاثرین کے لیے مسجد کوہی اسپتال میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسی صورتحال کے پیش نظرکئی دنوں میں ہی مسجد میں تمام بیڈزبھرگئے ہیں۔دوسری جانب دارالعلوم دیوبند نے بھی 20 نرسوں اور3 ڈاکٹروں کے ساتھ 142 بستروں پر مشتمل اسپتال کی سہولت کورونا وائرس کے مریضوں کو فراہم کی ہے جن میں ہر مذہب کے لوگ زیر علاج ہیں۔ مسجد کی کمیٹی رکن نے کہا کہ ہم کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے ایک ہزاربیڈ پر مشتمل اسپتال بنا سکتے ہیں تاہم آکسیجن کی فراہمی میں رکاوٹ ہے۔بشکریہ روزنامہ جنگ