منشا بم سے متعلق حیران کن انکشافات

سپریم کورٹ کے احاطے سے گرفتار ہونے والے منشا بم کون ہیں؟ان کے متعلق دلچسپ اور حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔

منشا بم لاہور کے ایک بدنام زمانہ قبضہ مافیا گروپ کا سرغنہ تھا ،اس کا اصل نام ’ملک منشا کھوکھر ،باپ کا نام حکیم علی کھوکھرہے،اس پر 1982ء میں زمین پر قبضے کا پہلا مقدمہ بنا۔ منشا بم پر 36برس کے دوران 70سے زائد مقدمات درج ہوئے لیکن وہ ہر مقدمے کے بعد پہلے سے زیادہ مضبوط ہوکر سامنے آیا ۔

قبضہ مافیا کا یہ سرغنہ ہر دور میں منتخب ارکان اسمبلی کا منظور نظررہا ،وفاق اور پنجاب کی حکمراں جماعت تحریک انصاف کے متعدد رہنما بھی اس کے ہم پیالہ وہم نوالہ سمجھے جاتے ہیں ۔

اس پر درج 70مقدمات میں قبضے کے ساتھ قتل ،اقدام قتل ،فائرنگ ،لڑائی جھگڑے کی دفعات بھی شامل ہیں ، وہ ہر مقدمے کے بعد اور نڈر ہوکر لوگوں کو ان کی زمینوں اور جمع پونجی سے محروم کرتا چلاگیا۔

پولیس حکام نےنام سامنے نہ لانے کی شرط پر بتایاکہ منشاء بم نےوکلاء کی ایک ٹیم بنا رکھی ہے،دیگر محکموں میں بھی اس کااثرورسوخ ہےجبکہ سیاسی پارٹیوں کے منتخب ارکان بھی اس کی پشت پناہی کرتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پولیس افسر منشاءبم کےخلاف مقدمہ درج کراتا ہے،یہ گروہ اُلٹا اسے بےبنیاد مقدمات میں گھسیٹ لیتاہے،اب بھی پولیس افسران کے خلاف اغوا کے الزام کی 6 رٹس مختلف عدالتوں میں زیرِ سماعت ہیں۔

شہریوں کاکہناہےکہ منشاء بم کےخلاف پہلے ہی مقدمے میں مؤثر کارروائی کرلی جاتی تو آج سیکڑوں لوگ اپنی زمینوں سے ہاتھ نہ دھو چکے ہوتے۔بشکریہ روزنامہ جنگ

Comments (0)
Add Comment